یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ اموات سو یابین سے ہوئیں: ڈاکٹر عطاء الرحمن

یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ اموات سو یابین سے ہوئیں: ڈاکٹر عطاء الرحمن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)معروف سائنسدان ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہاہے کہ ابھی بھی سو فیصد یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ اموات سویا بین ڈسٹ سے ہوئیں ہیں جبکہ وفاقی وزیر برائے بحری امورعلی زیدی نے زہریلی گیس سے اموات کی وجہ سویا بین ذرات کو قرار دینے سے متعلق جامعہ کراچی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو ماننے سے انکار کردیاہے،دریں اثناء جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہاہے کہ ہواکے ذریعے سویابین کے ذرات پھیلنے سے الرجی ہوئی اور دمہ کے مریضوں پر زیادہ اثر ہوا، جس سے ہلاکتیں ہوئیں۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرعطا الرحمن نے کہا کہ سویا بین میں کچھ الرجک کمپاؤنڈ ہوتے ہیں جو فضا میں پھیلتے ہیں، سویا بین کی ان لوڈنگ کے وقت احتیاط کی جاتی ہے تا کہ فضا میں ڈسٹ نہ پھیلے۔ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا کہ سویا بین کے الرجک کمپاؤنڈ سے بچنے کے لیے احتیاط صرف یہ ہے کہ سویا بین کی ان لونڈگ کے لیے بین الااقوامی طریقہ اپنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ اتھارٹی کو ہر چیز کی ان لوڈنگ کے لیے احتیاط برتنی چا ہئیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر برائے بحری امورعلی زیدی نے زہریلی گیس سے اموات کی وجہ سویا بین ذرات کو قرار دینے سے متعلق جامعہ کراچی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کومستردکردیاہے۔علی زیدی نے کہا کہ سویا بین ذرات کی رپورٹ کو قطعی طور پر تسلیم نہیں کرتا۔علی زیدی نے کہاکہ گیس کے اخراج سے جہاز کا اپنا 30 رکنی کریو متاثر نہیں ہوا، جہاز آف لوڈ کرنے والے 400 افراد میں سے ایک بھی متاثر نہیں ہوا، سویا بین والے جہاز اور متاثرہ آبادی میں ایک کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کچھ دیر قبل بھی ایک اجلاس کی صدارت کی ہے، اجلاس میں طے ہوا جہاز کو فوری طور پر برتھ سے ہٹادیتے ہیں، جہاز کو کے پی ٹی سے ہٹا کر پورٹ قاسم منتقل کیا جائے گا۔علی زیدی نے کہا کہ اس سے پہلے 13 جہاز سویا بین لے کر کراچی پورٹ آچکے تھے یہ 14واں جہاز تھا، جب پہلا مریض آیا تو جہاز سے سویابین اتارنا شروع نہیں ہوا تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کمشنر کراچی کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، واقعے کا کے پی ٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔علی زیدی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم سے بات کی اور دواؤں کا انتظام کیا، گیس کے اخراج سے جو اموات ہوئی ہیں اہل خانہ سے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔دریں اثناء بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے بتایاکہ سویا بین کے ذرات ہوا کے رخ پر جاتے ہیں، ہوا کے ذریعے سویا بین کے ذرات پھیلنے سے الرجی ہوئی اور دمہ کے مریضوں پر زیادہ اثرہوا، جس سے ہلاکتیں ہوئیں۔انہوں نے بتایاکہ ہائیڈروجن سلفائیڈگیس کی رپورٹ درست نہیں، سویابین کے ذرات الرجک ہوتے ہیں، جو ڈسٹ الرجی کا باعث بنتے ہیں، رپورٹ کمشنر کراچی کوبھجوادی گئی ہے، جس میں ان لوڈنگ فوری رکوانے کی تجویز دی ہے۔پروفیسر اقبال چوہدری نے کہاکہ ابتدائی طورپرعبوری رپورٹ دی تاکہ واقعے کا علم ہوسکے، ہم نے جہازکی ان لوڈنگ فوری روکنے کی درخواست کی تھی۔انہوں نے کہاکہ سویابین کے جہازکی ان لوڈنگ میں دنیابھر میں ہلاکتیں ہوئی ہیں، سویابین کے ذرات سے الرجی ہوئی اورری ایکشن ہواہے، متاثرین کوفوری اینٹی الرجی دوائیں دینے کی ضرورت ہے۔ہواکاکم دباؤ بھی ری ایکشن کی بڑی وجہ بنا ہے، جہاز کی ان لوڈنگ ختم ہو تو پھر علاقے میں مسئلہ نہیں ہوگا۔