لاہور ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنیوالی نومسلم لڑکی عائشہ بی بی کو طلب کرلیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ہائیکورٹ میں ننکانہ سے تعلق رکھنے والی سکھ نو مسلم لڑکی اور اس کے شوہر کو ہراساں کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت، عدالت نے پسند کی شادی کرنیوالی نومسلم لڑکی عائشہ بی بی کو بیان قلمبند کرانے کے لیے 25 فروری کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے عائشہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔ڈائریکٹر سائبر کرائم اور ڈائریکٹر فرانزک نے خاتون کے شوہر کے موبائل ڈیٹا کی رپورٹ پیش کی۔ عدالت نے فرانزنک رپورٹ کا جائزہ لیکر مزید سماعت پچیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سکھ نومسلم لڑکی عائشہ بی بی کو بیان قلمبند کروانے کیلئے طلب کرلیا۔درخواست گزارعائشہ بی بی کی جانب سے موقف اختیارکیاگیاکہ اسلام قبول کر کے حسان کیساتھ پسندکی شادی کی،اب دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ہراساں کیا جا رہا ہے، گورنر پنجاب نے صلح بھی کروائی لیکن اس کے بعد بھی ہراساں کیا جا رہا ہے، سکیورٹی خدشات کے نام پر دارالامان میں رکھا گیا ہے۔ درخواستگزارنے استدعا کی گئی کہ خاوند اور مجھے سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔