آیئے مسکرائیں
٭ایک چھوٹی سی لڑکی گھر میں چلا چلا کر دعا مانگنے لگی۔ اے خدا مجھے اچھی گڑیا لادے۔ مجھے ایک چھوٹی سی سائیکل لا دے۔ بڑی بہن نے ڈانٹا: آہستہ بولو خدا بہرہ نہیں ہے۔ چھوٹی لڑی بولی:مگر ابا جان تو بہرے ہیں۔
٭ایک شخص کسی وکیل کے پاس آیا اور کہا:”جناب! میں نے ایک شخص کے چہرے پر مکہ مار کر اس کے دانت توڑ دیئے ہیں اس نے مجھ پر مقدمہ کر دیا ہے مہربانی کر کے آپ میری پیروی کریں“۔ وکیل نے اس سے پوچھا:”تم نے اسے مکہ کیوں مارا تھا؟“۔ اس شخص نے جواب دیا:”جناب! اس نے مجھے ایک ماہ قبل گینڈا کہا تھا“۔ وکیل نے حیران ہو کر پوچھا:”تم نے ایک ماہ گزرنے کے بعد اسے مکہ کیوں مارا ہے؟“۔ اس شخص نے معصویت سے جواب دیا:”جناب! دراصل میں نے گینڈا آج ہی دیکھا ہے“۔
٭ٹھیکیدار: یہ بتائیے کہ آپ کس قسم کا مکان بنوانا چاہتے ہیں‘ آپ کے ذہن میں کس قسم کا نقشہ ہے؟ شوہر نے جواب دیا۔ میرے ذہن میں تو کوئی خاص نقشہ وغیرہ نہیں ہے۔ بات بس اتنی ہے کہ میری بیوی پچھلے دنوں اتوار بازار سے دروازے کا ایک ہینڈل خرید لائی ہے بس کوئی ایسا مکان بنا دیجئے جس میں وہ ہینڈل عمدہ طریقے سے لگ جائے۔
٭ بیٹا: بابا جان! کیا یہ درست ہے کہ بڑوں کا علم بچوں سے زیادہ ہوتا ہے؟ باپ: ہاں یہ درست ہے۔
بیٹا: اچھا یہ بتائے کہ ٹیلی فون کس نے ایجاد کیا؟
باپ: گراہم بیل نے۔
بیٹا: گراہم بیل نے کیوں ایجاد کیا اس کے باپ نے کیوں نہیں کیا؟
٭ایک صاحب نے گداگر کو ڈانٹے ہوئے کہا۔ ”گھر گھر جا کر بھیک مانگتے ہوئے شرم نہیں آتی۔
”کیا کروں میرے گھر آ کر کوئی دیتا ہی نہیں۔“ گداگر نے جواب دیا۔
استاد (رشید سے):”تمھارے والد کیا کرتے ہیں؟“۔ رشید:”جی وہ وکیل ہیں“۔
استاد (آصف سے):”تمھارے والد کیا کرتے ہیں؟“
آصف:”وہ ڈاکٹر ہیں“
استاد (ندیم سے):”اور تمھارے والد کیا کرتے ہیں؟“
ندیم:”جی وہ وہی کرتے ہیں جو میری امی کہتی ہیں“۔
٭استاد: کلاس میں اتنا شور کیوں ہو رہا ہے؟
ایک لڑکا: جناب ہم خاموشی کے فوائد پر بحث کر رہے ہیں۔
٭ استاد نے شاگرد سے پوچھا۔ ”ارشد! پی ڈبلیو آر سے کیا مراد ہے؟“ جواب ملا۔ پکوڑوں والی ریڑھی۔“
٭ ایک ڈاکو کی بیوی جیل میں اسے ملنے آئی۔ ادھر ادھر کی باتوں کے بعد ڈاکو نے سرگوشی سے پوچھا۔ ”وہ جوڈاکوں کا اسی لاکھ روپیہ بچا کر رکھا تھا جسے پولیس بھی مجھ سے برآمد نہ کر اسکی وہ تو محفوظ ہے؟“
”ہاں … وہ جتنا محفوظ ہے اتنا شاید کسی بینک میں بھی نہیں تھا۔“ بیوی نے جواب دیا۔
”کیا مطلب؟ ڈاکو نے مونچھیں مڑورتے ہوئے پوچھا۔
”جس خالی پلاٹ میں تم نے رقم دفن کی تھی اس پر دس منزلہ پلازہ بن گیا ہے“۔ بیوی نے سرگوشی میں جواب دیا۔
٭ استاد (لطیف سے):”تم نے جغرافیہ کا سوال یاد کیوں نہیں کیا؟“ لطیف:”جناب! کل ایک سیاستدان کہہ رہا تھا کہ عنقریب ہم دنیا کا نقشہ بدل دیں گے“۔۔