عدالتیں وکلاء کے بغیر نہیں چل سکتیں، جو ہر دوسرے روز ہڑتال کر دیتے ہیں: لاہور ہائیکورٹ 

عدالتیں وکلاء کے بغیر نہیں چل سکتیں، جو ہر دوسرے روز ہڑتال کر دیتے ہیں: لاہور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مرزا وقاص رؤف نے ہر دوسرے روز کی وکلاء کی ہڑتالوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا  فاضل جج نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ہڑتالوں کا سلسلہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ عدالتوں کو ہر دوسرے دن یہ کہا جائے کہ وکلاء اپنا فرائض سرانجام نہیں دے رہے، عدالتی فیصلوں میں لکھا جاتا ہے کہ وکلاء ہڑتال پر ہیں، جس سے عدالتیں متاثر ہوتی ہیں، عدالتیں وکلاء کے بغیر نہیں چل سکتیں جو ہر دوسرے روز ہڑتال کر دیتے ہیں فاضل جج نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ کیس جب بھی سماعت کے لئے مقرر ہو تو وکیل کو معاوضہ دینے والے درخواست گزار کے لئے عدالت میں پیش ہونا چاہیے،اگر کوئی وکیل پیش نہ ہو تو عدالتوں کو اپنا کام جاری رکھنا چاہیے، سائل اپنے نقصان کے لئے وکیل کے خلاف کاروائی کر سکتا ہے،فاضل جج نے اپنے فیصلہ میں مزید لکھا ہے کہ وکیل ہڑتال کو جواز بنا کر عدالت سے غیر حاضر نہیں ہو سکتے جب انہوں نے اپنا وکالت نامہ جمع کروا رکھا ہو، کسی بھی بار ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے دوران وکیل کو سائل کے لئے عدالت میں سے غیر حاضر رہنے کا کوئی حق نہیں، اگر کوئی وکیل ہڑتال کو جواز بنا کر اپنے سائل کے کیس میں پیش نہیں ہوتا تو وہ پیشہ ورانہ بددیانتی کا مرتکب ہوتا ہے، وکیل کے پاس اپنے سائل کے لئے عدالت میں پیش ہونے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے، قانونی ضابطے کو کسی فریق کی مرضی کے مطابق تبدیل نہیں کیا جا سکتا،یہی وقت ہے کہ بلاجواز زیر التوا ء مقدمات کی تعداد میں کمی لائی جا سکے، عدالتیں خاموش تماشائی بن کر نہیں رک سکتیں اور نہ ہی قانون کی خلاف ورزی پر آنکھیں بند کر سکتی ہیں۔
فیصلہ جاری 
 

مزید :

صفحہ آخر -