صدارتی آرڈیننس کے خلاف رحمان ملک کھل کر بول پڑے ، ایسی بات کہہ دی کہ حکومتی حلقے پریشان ہو جائیں 

صدارتی آرڈیننس کے خلاف رحمان ملک کھل کر بول پڑے ، ایسی بات کہہ دی کہ حکومتی ...
صدارتی آرڈیننس کے خلاف رحمان ملک کھل کر بول پڑے ، ایسی بات کہہ دی کہ حکومتی حلقے پریشان ہو جائیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پیپلز پارٹی کےمرکزی رہنماء اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ آج اگر ہم اپنے آئین کیساتھ وفاداری کا مظاہرہ نہیں کرینگے تو جمہوریت کمزور ہوگی، آئین کے خلاف کوئی آرڈیننس جاری نہیں کیا جا سکتا، جب سینیٹ الیکشن کے متعلق قومی اسمبلی میں بل موجود تھا تو صدارتی آرڈیننس کی کیا ضرورت پڑی تھی؟بل قومی اسمبلی اور سینیٹ کمیٹیوں سے ہوکر پاس ہوا ہے، اسی دوران جب بل قومی اسمبلی میں ہے  حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کیا، لگتا ہے کہ حکومت کو اپنے اراکین اسمبلیوں پر بھروسہ نہیں ہے۔

 پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں بہت سے چیلنجز ہیں، سب سے بڑا چیلنج ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام ہے، ہارس ٹریدنگ اب نہیں پاکستانی سیاست میں شروع سے چلی آرہی ہے، ہارس ٹریڈنگ کو ختم کرنے کےلئے حکومت کے پاس کافی وقت تھا، حکومت عجلت میں قانون سازی کی بجائے صدارتی آرڈیننس کی طرف گئی۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں سینیٹ الیکشن کے متعلق واضح شق موجود ہے،آئین پاکستان میں واضح ہے کہ سینیٹ ووٹنگ خفیہ ہو، کس قانون کے تحت صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا؟صدارتی آرڈیننس سینیٹ الیکشن سے متعلق  آئینی شق کے خلاف ہے، اگر کل صدر چاہے کہ وزارت عظمی کی مدت پانچ سال ہو تو کیا وہ آرڈیننس جاری کرینگے؟کیا ہر اس طرح کا آئین کے خلاف آرڈیننس قابل قبول ہوگا؟ اسطرح کے آرڈی ننس اگر رد نہ ہوئے تو ایک روایت بن جائیگی۔

سینیٹر رحمان ملک نے مسلم لیگ ن کے رہنماء سینیٹر مشاہد اللہ خان مرحوم  کو خراج  تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر مشاہداللہ خان ہمیشہ اپنی پارٹی کے وفادار رہے، وہ ہر مشکل گھڑی میں ن لیگ کےساتھ کھڑے رہے، میں مسلم لیگ ن کی قیادت کو سراہتا ہوں کہ  انھوں نے بھی مشاہداللہ خان کاساتھ نبھایا اور اُن کی وفات کےبعدانکے بیٹے کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا۔انہوں نےکہاکہ وفاداری اہم چیز ہےاگر جمہوریت، آئین اور پارٹی کیساتھ نبھائی جائے، آج  اگر ہم اپنے آئین کیساتھ وفاداری کا مظاہرہ نہیں کرینگے تو جمہوریت کمزور ہوگی اور عوام کا پارلیمنٹ اور منتخب نمائندوں سے اعتماد اٹھ جائیگا۔

مزید :

قومی -