وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بلوچستان کے مختلف کالجز کی طالبات اور فیکلٹی ممبرزکی ملاقات،وفد کو لیپ ٹاپ اور تحائف پیش

لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے بلوچستان کے مختلف کالجز کی طالبات اور فیکلٹی ممبرزنے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں بلوچستان کے مختلف اضلاع کی یونیورسٹیوں، کالجز، ٹیکنکل ایجوکیشن کے 49 طالبات اور 14خواتین اساتذہ شامل تھیں۔ وزیراعلیٰ نے طالبات اور فیکلٹی ممبرز کا لاہور آمد پر خیر مقدم کیا۔وزیراعلیٰ کی طرف سے بلوچستان کے وفد کو لیپ ٹاپ اور تحائف پیش کیے گئے۔ بلوچستان کی طالبات کی طرف سے وزیراعلیٰ کو روایتی بلوچ شال پہنائی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے بلوچستان کی طالبات کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک ہی سال میں پانچ سال کے پراجیکٹ اور پروگرام شروع کرا دیئے ہیں۔ پہلے سرکاری نوازشریف کینسر ہسپتال میں بلوچستان کے مریضوں کا بھی علاج ہوگا۔فیلڈ ہسپتال میں لاکھوں لوگوں کو گھر کی دہلیز پر علاج کی سہولت میسر ہے۔بچوں کے بروقت علاج کو یقینی بنانے کے لئے چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ پنجاب بھر میں 150 مراکز صحت کو یورپی معیارکے مریم نواز کلینکس میں بدل دیا گیا ہے۔ڈائیلسز کارڈ کے ذریعے گردے کے امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج اور ادویات کے لئے 10لاکھ روپے ملے گئے۔کینسر ٹیومر کو الٹرا ساؤنڈمشین سے 60منٹ میں ٹیومر فریز کرنے کا طریقہ کار متعارف کروارہے ہیں۔ پنجاب میں سب سے پہلے میو ہسپتال میں چند ہفتوں میں کرایوں سرجری طریقہ علاج متعارف کروایاجائے گا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی سب سے پہلی سرکاری ایئر ایمبولینس متعارف کروانے کا اعزاز پنجاب کو حاصل ہے۔ پنجاب بھر میں 13ہزار طلبہ کو سکالر شپ دے رہے ہیں، ایک لاکھ لیپ ٹیپ بھی دیں گے۔ بلوچستان کے طلبہ کو بھی ہونہار سکالر شپ ملیں گے اور لیپ ٹاپ سکیم میں شامل کیا جائے گا۔ نقل و حمل کے اخراجات بچانے کے لئے سبزیاں اورپھل متعلقہ اضلاع میں ہی مقامی طور پر کاشت کی جائیں گی۔ دھی رانی پروگرام کے تحت سپیشل افراد سمیت 1500جوڑوں کی شادیاں سرکاری اخراجات پر ہوچکی ہیں۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ بہت اچھا ٹریکٹر چلاتی ہوں، کاشتکاروں کو10 لاکھ روپے سبسڈی پر ٹریکٹر دے رہے ہیں۔ پنجاب میں پہلی مربتہ مربوط اور جامع ماحولیاتی پالیسی پرعملدرآمد شروع ہوچکا ہے۔پنجاب میں جہاں بھی سڑک بن رہی ہے وہاں سڑک کے اطراف میں درخت بھی لگائے جارہے ہیں۔پنجاب میں جانوروں کے ساتھ برے سلوک کی اجازت نہیں، ظالمانہ طریقہ سے نکیل ڈال کر ریچھ نچانے پر پابندی ہے۔ پنجاب میں آبی ذخائر کے بچاؤ کے لئے رین واٹر ہاروسٹنگ پروگرام ہوچکا ہے۔ آسان کاروبار کارڈ اورفنانس کے ذریعے 3 کروڑ روپے بلاسود قرضے دے رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کے 24ہزار دیہات میں صفائی کا مربوط نظام ہی نہیں تھا۔”ستھرا پنجاب“ پروگرام صوبہ ہی نہیں بلکہ ملک کا سب سے بڑا صفائی ستھرائی کا پروگرام ہے۔ اپنے گھر کی طرح پورے صوبے کوچمکتا دھمکتا دیکھنا چاہتی ہوں۔ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت گھر بنانے کے لئے 15ہزار قرضے دے چکے ہیں۔ خواتین اور بچوں کے تحفظ کے لئے پینک بٹن سسٹم کامیابی سے متعارف کروایا گیا ہے۔ سیاحت کے فروغ کے لئے روالپنڈی سے مری تک گلاس ٹرین متعارف کروائی جارہی ہے۔پاکستان میں کئی برسوں کے بعد چیمپئن ٹرافی شروع ہونے پر بہت خوش ہوں۔ سٹیم پروگرام میں بچوں کے سائنسی ماڈل دیکھ کر حیرانگی ہوں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت سینئر منسٹر مریم اورنگزیب اور صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ زاہدبخاری نے بھی پنجاب میں جاری پراجیکٹس پر بریفنگ دی۔بلوچستان کے کالجز سے آنے والی طالبات نے پنجاب میں جاری پروگرام اور پراجیکٹس کو سراہا۔ بلوچستان کے مختلف کالجز کی طالبات اور فیکلٹی ممبرز وزیراعلیٰ مریم نوازشریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بلاشبہ باقی صوبوں سے ہر شعبہ میں آگے ہے۔پنجاب میں ہیلتھ ایجوکیشن اور دیگر شعبے دوسروں صوبوں سے بتدریج بہتر ہیں۔بلوچستان میں 40، 50روپے کی روٹی ملتی ہے، روٹی کی پنجاب میں 12، 13 روپے نرخ ہونے پر خوشی ہوئی۔