سندھ میں نوکریوں کا ’اتوار بازار ‘ لگ گیا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) انتخابات قریب آتے ہی حکمرانوں نے اپنے حامیوں میں نوکریاں بانٹنے کی کوششیں تیز کر دیں، سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں اسی نوعیت کے مقدمات زیرِ سماعت ہونے کے باوجود محکمہ ایکسائز سندھ میں گریڈ 17 کی اسامیوں کیلئے اتوار کی عام تعطیل کے باوجود انٹرویو لئے گئے۔ پچھلے 5 برسوں میں کبھی نوکریوں پر بین لگا اور کبھی بھرتیاں سرخ فیتے کا شکار ہوئیں، لیکن انتخابات کا موسم قریب آتے ہی نوکریوں کی ایسی ریل پیل نظر آ رہی ہے کہ آج اتوار کو بھی سندھ میں گریڈ 17 کے ای ٹی اوز کی تقرری کیلئے انٹرویو لئے گئے۔ انٹرویو کمیٹی میں محکمہ ایکسائز اور محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے نمائندے بھی شامل ہیں، بھرتیاں 6 ماہ کیلئے ہوں گی اس لئے سندھ پبلک سروس کمیشن کو اس سے دور رکھا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ان بھرتیوں کی خصوصی اجازت وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے دی ہے۔ ان بھرتیوں کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پہلے ہی 3 درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں، جن میں مو?قف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ بھرتیاں 17 گریڈ کی ہیں اس لئے یہ صرف صوبائی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جا سکتی ہیں۔ اس سے پہلے چیف جسٹس پاکستان ایسے ہی ایک اور معاملے کا نوٹس لے چکے ہیں۔ انہیں اسلام آباد کے 2 اسپتالوں میں 450 افراد کی تعیناتی کی خبر ملی تھی جنہیں مبینہ طور پر سیاسی بنیادوں پر بھرتی کیا جا رہا تھا۔ چیف جسٹس نے اس بارے میں سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ وفاقی پبلک سروس کمیشن ان بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دے چکا ہے۔