کیا آپ کی ہتھیلی میں یہ چیز موجود ہے؟ ایک ایسی علامت جو غریب کو بادشاہ اور امیر کو کنگلا بنادیتی ہے
لاہور(نظام الدولہ )دست شناسی میں ہتھیلی کو پڑھے بغیر کوئی قیافہ یا تجزیہ مکمل نہیں ہوتا۔ہتھیلی ہے تو باقی لکیروں اور ابھاروں کی بھی اہمیت ہوگی ۔ہتھیلی بتادیتی ہے کہ یہ انسان غریب ہے یا امیر،نرم مزاج ہے یا سخت مزاج۔شریف ہے یا شہوت پرست۔ہتھیلی کی گہرائی سے یہ معلوم بھی ہوجاتا ہے کہ ایسا انسان غربت سے امارت کا اور بادشاہی سے غربت کی جانب کیسے سفر کرے گا۔عمر کے ساتھ ہتھیلی میں تبدیلیاں بھی آتی ہیں،ابھاروں اور لکیروں میں خاصا فرق پڑتا ہے۔
ایک پتلی، سخت، خشک ہتھیلی والے افراد عام طورپر بزدل ہوتے ہیں یا وہ اعصابی طور پر بے قرار، بے چین رہتے ہیں جیسے انہیں تکلیف ہو۔اگر ہتھیلی مو ٹی ہو، بھرپور اور نرم ہو تو وہ فرد ہو س پرست شہوانی مزاج والاہوگا جب ہتھیلی بھرپور اور لچکدار اور انگلیوں کے ساتھ اس کا تناسب پورا ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مزاج متوازن ہوتا ہے۔ وہ طاقتور ہوتا ہے اور دماغی طور پر اعلیٰ ہوتا ہے۔
جب ہتھیلی موٹی اوربھدی ہو لیکن نرم اور پُرگوشت ہو تو اس کے حال میں طیش پرستی، بوالہوسی، شہرت پرستی ہوگی۔
اگر ہتھیلی کے درمیان گڑھا سا پڑتا ہو تو یہ بدقسمتی کی نشانی ہے، اس قسم کے افراد کی زندگی ناکامیوں کی داستان ہوتی ہے۔ ان کی قسمت میں بدقسمتیاں اور نامرادیاں یکے بعد دیگرے آتی جاتی ہیں بلکہ موت تک یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔
استاد کیرو بتاتے ہیں کہ میں نے اس وقت تک ہتھیلی کو پورسے طور پر لیا ہے لیکن ایسا بھی ہوتا ہے کہ گڑھا ہتھیلی کیا یک جانب ہوتا ہے اور دوسری طرف درست ہوتی ہے۔ ایسی صورت کا حال سنیں۔ کئی دفعہ اس کا رُخ صرف ایک لکیر کی طرف ہوتا ہے۔اگر اس کا رُخ زندگی کی لکیر کی طرف ہو تو اس کا مطلب مایوسی اور برا انجام ہوگا، مزید گھریلو معاملات میں جھگڑے، تکالیف وغیرہ۔ اگر باقی ماندہ ہاتھ میں بھی گڑھا ہے تو اس کا مطلب صحت کی خرابی اور دیگر جھگڑے ہوں گے۔ جب یہ دل کی لکیر تک پہنچے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ نزدیکی اور رشتہ داروں کی محبت میں ناکامی ہوگی۔
بعض دست شناس یہ مشورہ دیتے ہیں کہ اگر ہتھیلی سے انگلیاں طویل ترہوں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ طبعاً وہ شخص عقلمند اور ذہین ہے لیکن لمبائی کا سوال تو اناٹومی کا سوال ہے۔ ان بھلے مانسوں سے کوئی پوچھے کہ کبھی آپ نے عام آدمیوں کی انگلیاں اور ہتھیلیاں ماپ کر دیکھی ہیں۔ انگلیاں تو کبھی ہتھیلی سے طویل ہوتی ہی نہیں اس لئے یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا۔ کبھی انگلیاں طویل تر نہ ہوں گی۔