سینیٹ، سیاسی جماعتوں نے 5سے 30 کروڑ روپے فی سینیٹر کی بولی لگادی
اسلام آباد(آن لائن) سینیٹ آف پاکستان کے انتخابات مارچ 2018ءمیں سینیٹر بننے کے لئے سیاسی جماعتوں نے 25 سے 30کروڑ روپے فی سینیٹر کے لئے شرط عائد کردی۔
نیوز ایجنسی آن لائن کے مطابق سینیٹ کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے 2018ءکے انتخابات میں سینیٹر بننے کے لئے خطیر رقم مانگی جارہی ہے، اس کے لئے بڑی سیاسی جماعتوں نے ابتدائی طور پر سینیٹر بننے کے لئے پارٹی فنڈ کے نام پر 25سے 30 کروڑ روپے کی رقم کا تعین کیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چاروں صوبوں کی کھرب پتی شخصیات نے سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ مارچ 2018ءکےس ینیٹ انتخابات میں مجموعی طور پر 52 نئے سینیٹر بننے ہیں۔
ایجنسی ذرائع نے بتایا کہ اگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے فی سینیٹر کی قیمت 25 سے 30 کروڑ کے مطالبے پر قائم رہے تو مجموعی طور پر نئے بننے والے 52 سینیٹر کو تقریباً 13 ارب روپے ادا کرکےا یوان بالا میں پہنچنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کے ایک ذمہ دار سینیٹر نے بتایا کہ گزشتہ سینیٹ الیکشن کی طرح اس مرتبہ بھی پارلیمنٹ برائے فروخت کے تحت نئے سینیٹرز کیلئے پارلیمنٹیرین بننے کی حد مقرر کردی گئی ہے جو کہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور قائدین کے لئے لمحہ فکریہ کی حیثیت رکھتی ہے۔