خون سے سرطان کی تشخیص ممکن ہوگئی

خون سے سرطان کی تشخیص ممکن ہوگئی
خون سے سرطان کی تشخیص ممکن ہوگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ویب ڈیسک)سائنس دانوں نے طب کی دنیا میں ایک اہم سنگِ میل حاصل کر لیا ہے، خون کے ٹیسٹ کے ذریعے سرطان کی تشخیص کا تجربہ کردکھایا۔امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ایک ایسے طریقہ کار کا تجربہ کیا ہے جس کے تحت آٹھ عام قسم کے سرطانوں کی تشخیص خون کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔اس کا مقصد سرطان کی بروقت تشخیص اور علاج ہے اور اس سے بہت سی زندگیاں بچائی جا سکیں گی۔برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت 'انتہائی پرجوش ہے۔'

تاہم ایک ماہر نے کہا ہے کہ سرطان کو ابتدائی مراحل میں پکڑنے کے لیے اس ٹیسٹ کا موثر پن جاننے کے لیے مزید تجربات کی ضرورت ہے۔سرطانی رسولیوں سے بہت قلیل مقدار میں تقلیب شدہ ڈی این اے اور پروٹینز خارج ہوتی ہیں جو خون میں شامل ہو جاتی ہیں۔'کینسر سِیک' (CancerSEEK) نامی یہ ٹیسٹ 16 جینز کے اندر ایسی تبدیلیوں کا پتہ چلا سکتا ہے جو عام طور پر سرطان کے نتیجے میں رونما ہوتی ہیں۔

اس کے علاوہ یہ آٹھ قسم کی سرطانی پروٹینز کا بھی پتہ چلا سکتا ہے۔اس کا تجربہ 1005 مریضوں پر کیا گیا جنھیں بیضہ دانی، جگر، معدے، لبلبے، خوراک کی نالی، بڑی آنت یا چھاتی کا سرطان تھا اور جو بھی دوسرے اعضا تک نہیں پھیلا تھا۔مجموعی طور پر اس ٹیسٹ نے 70 فیصد سرطانوں کی درست تشخیص کر لی۔جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے ڈاکٹر کرسچیئن ٹوماسیٹی نے اس بارے میں بی بی سی کو بتایا: 'جلد تشخیص بہت اہم ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس کے ذریعے سرطان سے ہونے والی اموات پر بڑا اثر پڑے گا۔'