’میں تمہاری غیر اخلاقی ویڈیوز لیک کردوں گا‘ نوجوان لڑکی کو فیس بک پر دھمکیاں، پولیس نے تحقیقات کیں تو گھر کا ہی کون شخص یہ کام کررہا تھا؟ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ۔۔۔

’میں تمہاری غیر اخلاقی ویڈیوز لیک کردوں گا‘ نوجوان لڑکی کو فیس بک پر ...
’میں تمہاری غیر اخلاقی ویڈیوز لیک کردوں گا‘ نوجوان لڑکی کو فیس بک پر دھمکیاں، پولیس نے تحقیقات کیں تو گھر کا ہی کون شخص یہ کام کررہا تھا؟ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بھوپال(نیوز ڈیسک) حسد اور رقابت کا جذبہ تو انسان کی فطرت میں ہمیشہ سے رہا ہے لیکن دور جدید میں اس کے اظہار کے نئے نئے طریقے ضرور پیدا ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا کو ہی دیکھ لیجئے، جہاں ایک جانب اسے سماجی روابط کے لئے استعمال کیا جاتا ہے تو وہیں یہ لوگوں کی کردار کشی کا ہتھیار بھی بن گیا ہے۔ لوگ اسے اپنے دشمنوں اور مخالفین کے خلاف تو استعمال کرتے ہیں لیکن بھارت میں ایک طالبہ نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ہی کزن کی زندگی عذاب بنا ڈالی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھوپال سے تعلق رکھنے والی ایک نوعمر طالبہ کو اس کے فیس بک اکاﺅنٹ پر دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے لگے اور وہ یہ پتا چلانے سے قاصر تھی کہ کون اسے نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ پیغامات دنیش ساہنی نام فیس بک صارف کے اکاﺅنٹ سے آتے تھے جو مسلسل دھمکیاں دے رہا تھا کہ اس کی پرائیویٹ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے اسے بدنام کر دے گا۔ جب نامعلوم شخص نے ذاتی نوعیت کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کر دیں تو لڑکی گھبرا کر پولیس کے پاس پہنچ گئی۔
سائبر سیل نے شکایت درج کی اور تحقیقات کا آغاز ہو گیا، مگر جلدہی ایک ایسا انکشاف سامنے آ گیا کہ شکایت درج کروانے لڑکی بھی حیران رہ گئی۔ پتا چلا کہ دنیش ساہنی نامی فیس بک اکاﺅنٹ ایک موبائل فون سے چلایا جا رہا تھا جس کی سم متاثرہ لڑکی کی خالہ کے نام رجسٹرڈ تھی ۔جب اس معاملے کی مزید کھوج لگائی گئی تو پتا چلا کہ یہ موبائل فون متاثرہ لڑکی کی کزن، یعنی اس کی خالہ کی بیٹی کے زیر استعمال تھا۔ پولیس نے اس لڑکی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے اعتراف کر لیا کہ جعلی فیس بک اکاﺅنٹ بنا کر وہی اپنی کزن کو دھمکیاں دے رہی تھی۔ جب اس کی وجہ پوچھی گئی تو وہ کہنے لگی ”میری کزن کلاس میں بہت مقبول ہے اور سب اسے پسند کرتے ہیں۔ میں اسے پریشان کر کے ذہنی دباﺅ کا شکار کرنا چاہتی تھی تا کہ وہ سب سے الگ تھلگ ہونے پر مجبور ہو جائے۔“
یہ انکشاف سامنے آنے پر متاثرہ لڑکی اور اس کے والدین کا کہنا تھا کہ انہیں یہ جان کر بہت دکھ ہوا ہے کہ ان کے اپنے ہی گھر کی ایک فرد ان کے ساتھ یہ سلوک کر رہی تھی۔ اپنی پریشانی اور تکلیف کے باجود ان کا کہنا تھا کہ وہ ملزمہ کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کرنا چاہتے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -