نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروجیکٹ، الاٹیوں سے رقم کی واپسی یقینی بنانے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروجیکٹ، الاٹیوں سے رقم کی واپسی یقینی بنانے کیلئے قانون ...
نیا پاکستان ہاﺅسنگ پروجیکٹ، الاٹیوں سے رقم کی واپسی یقینی بنانے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آ باد (ویب ڈیسک) وزارت ہاﺅسنگ وتعمیرات نے نیاپاکستان ہا ﺅسنگ پراجیکٹ کیلئے رہن شدہ جائیداد کی ضبطی (FORECLOSURE)کیلئے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روزنامہ جنگ ذرائع کے مطابق وزارت ہاﺅسنگ و تعمیرات نےRecovery of Mortgage-Backed Securities Act2019 کا ڈرافٹ تیار کیا ہے۔ وزارت قانون و انصاف نے اس ڈرافٹ کو ویٹ کر دیا ہے۔ یہ بل منظوری کیلئے وفاقی کا بینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جا ئے گا۔ ایک تجویز یہ ہے کہ اسے فوری طور پر آرڈی نینس کی صورت میں نافذ کر دیا جا ئے۔ دوسری تجویز ہے کہ بل قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں پیش کر دیا جا ئے۔ وزارت کی جانب سے وزیر اعظم کو ا س ڈرافٹ پر بریفنگ دیدی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ یہ قانون لانے کا مقصد نیا پاکستان ہا ﺅسنگ پراجیکٹ کیلئے فنڈنگ کرنے والے بنکوں کے تحفظات کودورکرنا اور ان کی فنا نسنگ کو تحفظ دینا ہے۔ فنا نشل ماڈل یہ ہے کہ بنک اور ما لیاتی دارےڈویلپرز کو فنڈز فراہم کریں گے اور بنک یا مالیاتی داارے اپارٹمنٹس کے الاٹیوں سے یہ رقم قسطوں میں وصول کریں گے۔ بنکوں کو یہ خدشہ ظہار کیا تھا کہ بعض الاٹی قسطیں با قاعدگی سے ادا نہیں کریں گے۔ ایسے نادہندگان کے خلاف کارروائی کا کوئی قانونی میکانزم ہونا چاہئے۔ قانون کے تحت ایک ہاﺅس بلڈنگ فنانس کمپنی بنے گی۔قانون کے تحت بنک کی رقم کو محفوظ اثاثہ قرار دیا جا ئے گا۔ الاٹی سکیورٹی ایگریمنٹ سائن کرے گا۔اگر الاٹی شیڈول کے مطابق بنک کو رقم ادا نہیں کرے گا تو بنک یا ما لیاتی ادارہ اس جائیداد کا قبضہ لے سکے گا۔ قبضہ میں لی گئی جائیداد کو نیلام کیا جاسکے گا۔ قانون کے تحت ایک سنٹرل ڈیپازیٹری کمپنی بھی بنے گی۔

سکیورٹی ایگریمنٹ کی خلاف ورزی کا معاملہ اس کے نوٹس میں لایا جا ئے گا۔ ریکوری کا منظم طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ قسط ادا نہ کرنے پر ما لیاتی ادارہ نوٹس دے گا۔ رقم ادا نہ کئے جانے کی صورت میں چودہ دن کے بعد دوسرا نوٹس دیا جا ئے گا۔ پھر بھی رقم ادا نہ کی گئی تو مالیاتی ادارہ فائنل نوٹس دے گا۔ جائیداد قبضہ میں لینے سے قبل اخبار میں اشتہار دیا جا ئے گا۔متاثرہ فرد کو45 دن میں بنکنگ کورٹ کے پاس اپیل کا حق حاصل ہوگا۔بنکنگ کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کا حق ہو گا۔ سول کورٹس ایسے کیسز کی سماعت نہیں کرسکیں گی۔ ذ رائع کےمطابق اس قانون کے نافذ ہونے سے نیا پاکستان ہاﺅسنگ پراجیکٹ ٹیک آف کرنے کی پوزیشن میں آ جا ئےگا جس کے تحت پانچ سال میں 50 لاکھ مکان بنائے جائیں گے۔

فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن اسلام آ باد میں دو پراجیکٹس شروع کرے گی جبکہ د وپراجیکٹس لاہور میں شروع کئے جائیں گے۔ ان میں 25 ہزار اپارٹمنٹس تعمیر کئے جائیں گے۔ اسلام آ باد میں ایک پراجیکٹ نیو اسلام آ باد انٹر نیشنل ایئر پورٹ اور دوسرا روات کے قریب ہوگا۔پنجاب حکومت دس پراجیکٹس صوبے کے مختلف اضلاع میں شروع کرے گی۔