ہربن یونیورسٹی چین اور جی آئی کے کا ملکر کام کرنے پر اتفاق
صوابی(بیورو رپورٹ)غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور چین کے ہربن انجینئرنگ یونیورسٹی (ایچ ای وی)نے اس بات پر اتفاق کر تے ہوئے واضح کر دیا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرینگے اس سلسلے میں پاکستان کی جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ اور چائنہ کی ایچ ای وی یونیورسٹی کے اکیڈمک کی تفصیلی گفت و شنید ہوئی جس میں جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ریکٹر جہانگیر بشر جب کہ چائنہ کی ایچ ای وی یونیورسٹی کی جانب سے پروفیسر کیاؤ گینگ، وائس ڈین کالج آف انڈر واٹر اکیوسٹک انجینئرنگ ٹیکنا لوجی نمائندگی کر رہے تھے۔ سوسائٹی فار دی پروموشن آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکیل درانی، پرو ریکٹر اکیڈمک پروفیسر ڈاکٹر جمیل النبی اور پرو ریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس سردار امین اللہ خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دونوں یونیورسٹیوں کے نمائندوں نے سٹڈی ان گلشیئرز، کلائمیٹ چینج آرٹیفیشل انٹیلی جینس روبوٹکس، سونر امیجنگ ٹیکنالوجی اور پانی کے اندر سمارٹ ٹیکنالوجی کو ہائیڈل پاؤر پروجیکٹس میں استعمال کرنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اس کے علاوہ وہ فیکلٹی اور طلباء کے مشترکہ ریسرچ کرنے پر بھی متفق ہوئے چائنہ یونیورسٹی کے وفد نے اپنا تجربہ اور کئے ہوئے ریسرچ کا تفصیلی ذکر کیا۔ منیجمنٹ آف سیڈی منٹیشن ان ڈیمز پر بھی بات ہوئی شکیل درانی جو واپڈا کے چیر مین بھی رہ چکے ہیں نے تر بیلہ ڈیم میں سیڈی مینٹیشن پرچائنہ یونیورسٹی کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں یونیورسٹیوں کا ممکن ایریا ہے جہاں مشترکہ ریسرچ ہو سکتا ہے اس پر بھی اتفاق ہوا کہ ایک مکینزم کو اپنایا جائے کہ کئے گئے باہمی اتفاق پر عمل کیا جائے اور چائنہ اور پاکستان کے در میان اچھے تعلقات کی وجہ سے وہ ایک دوسرے سے مل کر کئی اہم ایریا میں کامیابی سے کام کر سکتے ہیں ریکٹر جہانگیر بشر نے چائنہ یونیورسٹی کے وفد کا شکریہ ادا کیا جس نے جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ کو پاکستان میں منتخب کیا اور مل کر کام کرنے میں دلچسپی لی۔
ہربن یونیورسٹی