انتظامیہ کی لاپروائی، گورنمنٹ پرائمری سکول،آباد ی کے درمیان گہرا سیم نالہ، 150بچوں کی زندگی کو خطرہ
راجن پور(نا مہ نگار)جنوبی پنجاب کا ضلع راجن پور جہاں پر علم حاصل کرنے کے لیے جان ہتھیلی پر رکھ کر جانا پڑتا ہے راجن پور سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر گورنمنٹ پرائمری سکول بستی رکھیہ جس میں ڈیڑھ سو سے زائد غریب بچے اور بچیاں جن کے والدین پرائیویٹ مہنگے سکول نہیں بھیج(بقیہ نمبر31صفحہ7پر)
سکتے اور نزدیک کوئی دوسرا سکول بھی نہ ہے علم حاصل کرنے کے لیے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر سکول آتے ہیں کیونکہ سکول اور آبادی کے درمیان ستر فٹ چوڑا اور پندرہ فٹ گہرا سیم نالہ ہے جو بارش ہوتے ہی پانی سے بھر جاتا ہے اور کئی کئی دن بچے سکول پڑھنے بھی نہیں آ پاتے ہیں اس خطرناک سیم نالہ میں کئی بار سکول پڑھنے کے لیے آنے والے معصوم بچے پانی میں بھی گر چکے ہیں جبکہ سکول میں صرف دو کمرے ہیں بچے سارا دن کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے اس سیم نالہ پر پل نہیں ڈالا گیا ہے جو کسی بھی وقت بڑے حا دثہ کا سبب بن سکتا ہے اور مشکلا ت سے گزر کر علم حا صل کر نے وا لی بچیا ں خطرات سے دوچا ر ہیں اور مذکورہ سکول مین بنیا دی سہو لیات کا بھی فقدا ن ہے اور سکول میں کمروں کی بھی شدید کمی ہے مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے سکول اور بستی رکھیہ کے درمیان موجود سیم نالہ پر فوری سٹیل پل بنایا جائے جو کہ ایک سے دو لاکھ میں بن سکتا ہے تاکہ کسی بھی حا دثہ سے بچا جاسکے اور فوری طور پر 4 نئے کمرے بھی بنائے جائیں تاکہ ننھے بچے اور بچیاں سردی گرمی اور بیمار ہونے سے بچ سکیں اور اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
پل