تیزی سے بدلتے منظر نامے میں ایشیابین الاقوامی سطح پر خصوصی اہمیت اختیار کر چکا ہے:شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تیز ی سے بدلتے منظر نامے میں،ایشیابین الاقوامی سطح پر خصوصی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔نئے منظر نامے میں پاکستان کے لئے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ایک متحرک خارجہ پالیسی کو اپنا کر ہم ان مواقعوں سے استفادہ کر سکتے ہیں اور چیلنجز کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
وزارتِ خارجہ میں انتالیسویں اسپیشلائزڈ ڈپلومیٹک کورس کی گریجویشن تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر خارجہ ،سیکریٹری خارجہ،سابقہ سیکریٹریز خارجہ نے شرکت کی ۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا مجھے بتایا گیا کہ کورس کے شرکا کو نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ لاہور،سیالکوٹ،کراچی کوئٹہ اور گوادر لے جایا گیا اور پاکستان کے اہم سیاحتی اور ثقافتی مقامات سے متعارف کروایا گیا۔
مجھے یقین ہے کہ بزنس کمیونٹی اور مختلف اہم اداروں کے ساتھ ملاقات سے آپ کو پاکستان کے معاشی اور تجارتی مفادات کو بہتر انداز آگے لے جانے میں معاونت ملے گی۔ مجھے امید ہے کہ افغانستان اور چین کے سفارتکاروں کے ساتھ ہونیوالی سہ فریقین تربیتی ورکشاپ سے آپ کو سفارت کاری کے اہم رموز سیکھنے کا بہترین موقع میسر آیا ہو گا۔ مجھے بتایا گیا کہ کورس کے شرکاءڈپلومیٹس کو دوہفتے چین میں تربیت کے لیے بھیجا گیا۔مجھے یہ بھی بتایا گیا کہ آپ کو پروفیشنل ڈپلومیٹس کے ساتھ تربیتی ورکشاپ کروائی گئی تاکہ آپ عملی پہلووں کو سیکھ سکیں۔ آپ گریجویشن کے بعد اب عملی سفارت کاری میں قدم رکھ رہے ہیں یہ آپ کے کیریئر کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا جہاں آپ کتابی دنیا سے عملی زندگی میں داخل ہوں گے مگر آپ کو یہ بات ذہن نشین رکھنا ہے کہ آپ کو ہمیشہ سیکھتے رہنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سفارت کار اس بدلتی صورتحال میں پاکستان کو آگے لے جانے میں اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہے ہیں
علاقائی سطح پر بہت زیادہ تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پرامن اور متحرک اقتصادی ہمسائیگی کے اصول کو آگے لے کر چلنا ہے،ہمیں تجارت ،تواناءاور کمیونیکیشن کے فروغ سے اپنی اقتصادی استعداد کو خطے میں مستحکم بنانا ہے،چنانچہ روائیتی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری اور تجارت کو بڑھانے کیلئے تحرک کرنا ہو گا۔وزیر خارجہ نے کہا سفارتی کاری اور بین الاقوامی امور لازم و ملزوم ہیں،آج کے سفارت کار کو سفارتی کاری کے علم کے ساتھ ساتھ ،علم سیاست، بین الاقوامی قوانین اور معاشی سفارت کاری کو بھی سیکھنا ہے،آپ کو روائتی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ، مناظرے اور سوشل میڈیا پر دسترس حاصل کرنا ہوگی تاکہ آپ ہر وقت پاکستان کی خارجہ پالیسی کا دفاع کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہوں۔