1952 میں چینی معیشت کا حجم صرف ساڑھے 10 ارب ڈالر تھا لیکن اب یہ کتنی پھیل چکی ہے؟ ترقی کی تاریخی مثال

1952 میں چینی معیشت کا حجم صرف ساڑھے 10 ارب ڈالر تھا لیکن اب یہ کتنی پھیل چکی ہے؟ ...
1952 میں چینی معیشت کا حجم صرف ساڑھے 10 ارب ڈالر تھا لیکن اب یہ کتنی پھیل چکی ہے؟ ترقی کی تاریخی مثال
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین نے جس برق رفتاری کے ساتھ ترقی کی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے، کل تک جس ملک میں دنیا کی سب سے بڑی آبادی انتہائی ناگفتہ بہ حالات میں رہتی تھی آج وہی چین دنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت بن چکا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لی جیان ژاؤ کے مطابق چین کی معیشت کا حجم 100 ٹریلین یو آن (15 ہزار 460 ارب ڈالر) سے بھی بڑھ گیا ہے۔ سنہ 1952 میں چین کی معیشت کا حجم صرف 67 ارب 90 کروڑ یوآن (ساڑھے 10 ارب ڈالر) تھا۔ انہوں نے قرار دیا کہ چین کی یہ ترقی ایک معجزہ اور ایک عظیم کامیابی ہے۔

چین نے شروع کے سالوں میں سست روی کے ساتھ ترقی کی اور اس کی معیشت کا حجم ایک ٹریلین یو آن تک پہنچنے میں 34 سال لگے۔ واضح رہے کہ چین کی معیشت کا حجم ایک ٹریلین یو آن 1986 میں ہوا تھا۔

سنہ 2000ء میں چین کی معیشت کا حجم 10 ٹریلین یو آن تک پہنچ چکا تھا ، یہی وہ وقت تھا جب چین کی ترقی نے تیزی کی وہ رفتار بنائی کہ پوری دنیا دیکھتی رہ گئی اور اگلے صرف 20 سالوں میں یہ 100 ٹریلین یو آن کے حجم کے ساتھ دنیا کی دوسری بڑی معاشی قوت بن گیا۔