اغواء، بداخلاقی مقدمہ،آٹھ ملزموں کو شک کا فائدہ، رہائی کا حکم
ملتان (خصو صی رپورٹر)ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج جسٹس علی ضیا (بقیہ نمبر12صفحہ6پر)
باجوہ نے اغوا او بداخلاقی کرنے کے مقدمہ میں عمر قید اور جرمانہ کی سزا پانے والے آٹھ ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا اور قرار دیا کہ کسی ایک گواہ کی شہادت مشکوک ہونے سے استغاثہ کی کہانی دم توڑ دیتی ہے۔بین الاقوامی اصول انصاف کے تحت اس کا فائدہ تمام ملزمان کو ملتا ہے۔اسکے علاوہ فاضل عدالت نے میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ کی ویلیڈیٹی اور خاتون ڈاکٹر عمارہ کی رپورٹ پر بھی تفصیلی غور کیا۔ملزمان نے مسمات تاج بی بی اور اس کی بیٹی نادیہ کو اغوا کیا اور مبینہ طور پر تاج بی بی کے ساتھ زیادتی کرتے رہے لیکن میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق نہیں کی گئی ملزمان کے وکلا ملک محمد سلیم اور شیخ محمد رحیم نے فاضل عدالت کو بتایا کہ استغاثہ نے اس مقدمہ کی اصل اور اہم گواہ نادیہ بی بی کو اس لئے مقدمہ میں شامل نہیں کیاکہ وہ حقائق بیان نہ کردے۔تھانہ محمد پور دیوان (جام پور) ضلع راجن پور نے ملزمان فدا حسین،ریاض حسین،عبدالرشید،ریاض ولد امام بخش،ریاض ولد خمیسہ سمیت اٹھ افراد کے خلاف زیر دفعہ364 اے،365 بی،376,452,148,اور 149 ت پ مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔یہ وقوعہ 22 مارچ 2008 کو اسلام پور میں ہوا۔سیشن عدالت نے انہیں عمر قید اور 50یزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی
حکم