بجلی کے نرخوں میں اضافہ
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کے بعد بجلی مہنگی کرنے کا منصوبہ بھی بنا لیا اور نیپرا سے درخواست کی ہے کہ ٹیرف میں 8پیسے سے95پیسے فی یونٹ تک اضافہ کر دیا جائے۔حکومتی ذرائع کے مطابق یہ اضافہ نہیں، سبسڈی میں کمی ہے۔حکومت کی تجویز کے مطابق ایک سو یونٹ تک کے استعمال پر8پیسے،101 سے200یونٹ تک18پیسے،201 سے300 یونٹ تک 48 پیسے اور301 سے700 یونٹ تک کے استعمال پر فی یونٹ95پیسے اضافے کی ضرورت ہے۔ نیپرا قواعد کے مطابق اس پر غور کر کے فیصلہ کرے گی اس اضافے سے حکومت کو 22ارب روپے کی بچت ہو گی۔پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا نتیجہ یہ ہوا کہ رکشا والوں نے40 فیصد، ویگن والوں نے قریباً 50 فیصد اور بڑے ٹرانسپورٹروں نے بھی 20سے25 فیصد کرائے بڑھا لئے ہیں،بجلی کے نرخوں میں اضافے سے ایک تو براہِ راست صارفین پر بوجھ پڑے گا اور اس کے ساتھ ہی صنعتوں اور بڑے تجارتی اداروں کی تیار شدہ اشیاء کے نرخوں میں بھی اضافہ ہو گا اور یہ سارا بوجھ بالواسطہ اور براہِ راست صارفین پر ہی منتقل ہو گا۔حکومتی ترجمان جو بھی وضاحت کریں وہ عوام کے لیے قابل قبول نہیں۔ہمیں پانی اور متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کرنا ہو گا اب پانی سر سے اونچا ہو چلا ہے۔