صفائی اور سیکورٹی کے ملازمین کو احکامات کے باوجود کم تنخواہ دینے کا انکشاف
چارسدہ(بیورورپورٹ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ میں نجی کمپنی کی جانب سے صفائی اور سیکورٹی کے لئے تعینات اہلکاروں کو حکومت کے واضح احکامات کے باوجود کم تنخواہیں دینے کا انکشاف ہوا ہے۔دوسری جانبmanimum wage act 2021 پر عمل درآمد نہ کرنے اور ملازمین کو 21ہزار روپے سے کم تنخواہیں دینے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر نے کمپنی کو نوٹس جاری کر دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف اینڈ ہیومن رائٹس نے بھی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر کمپنی کے ذمہ داران کو طلب کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارسدہ میں صفائی اور سیکورٹی کے خدمات انجام دینے کے لئے محکمہ صحت کی جانب سے ایک نجی کمپنی کو اوپن بینڈ نگ کے ذریعے کنٹریکٹ دیا گیا ہے جس کے تحت چارسدہ ہسپتال کے صفائی کے لئے 68اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جن کو پندرہ ہزار روپے ماہانہ تنخواہیں دی جاتی ہے جبکہ صوبائی حکومت نے صوبے میں کم از کم ماہانہ اجرت 21ہزار روپے مقرر کی ہے۔اس حوالے سے کمپنی میں کام کرنے والے اہلکاروں نے نام نہ بتانے کے شرط پر بتایا کہ انہیں کمپنی میں کام کرنے کے حوالے سے کسی قسم کا کنٹریکٹ نہیں دیا گیا ہے جبکہ انہیں ماہانہ تنخواہ 15ہزار روپے دی جاتی ہے۔اس حوالے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر مجید خان کے مطابق مذکورہ کمپنی نے محکمہ صحت کے ساتھ manimum wage act 2021 کے تحت ہی کنٹریکٹ کیا ہے لیکن اب وہ اپنے ملازمین کو ایکٹ کے تحت تنخواہیں نہیں دے رہی جس پر انہوں نے کمپنی کو ایک ہفتہ کے اندر اندر manimum wage act 2021 پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے بصورت دیگر کمپنی کے خلاف ایکشن لیا جائے گا اور مذکورہ کیس کو لیبر کورٹ بھیج دیا جائے گا۔ دوسری جانب ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف اینڈ ہیو من رائٹس محمد علی نے manimum wage act 2021 پر عمل درآمد نہ کرنے کے پاداش میں کمپنی ذمہ داران کو طلب کر لیا ہے۔اس حوالے سے کمپنی ذمہ داران کا موقف ہے کہ انہوں نے جس وقت محکمہ صحت کے ساتھ کنٹریکٹ کیا تھا اس وقت حکومت کی جانب سے کم از کم اجرت کی حد17500روپے تھی لیکن آئے روز ٹیکسوں میں اضافہ کے باعث و ہ ملازمین کو کم تنخواہیں دینے پر مجبور ہیں۔