خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات پرنٹنگ کارپوریشن اور الیکشن کمیشن،قائمہ کمیٹی میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن میں انکشاف ہواہے کہ خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے لئے شائع بیلٹ پیپرز کے پیسے تاحال الیکشن کمیشن نے پرنٹنگ کارپوریشن کو نہیں دیئے ،الیکشن سال کے علاوہ ادارہ خسارے میں ہی رہا ہے ،سرکاری اداروں سے ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،سرکاری اداروں اور پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کا پرنٹنگ کا کام ملنے سے ادارے کو اپنے پاوں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے،حکومت ادارے کا خسارہ ختم کرنے کے لیے پانچ ارب روپے دے،ادارے کومنافع بخش بنانے کے لیے ملازمین کوگولڈن ہینڈشیک دیناہوگا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن کا اجلاس چیئرپرسن کشور زہرہ کی صدارت میں پرنٹنگ کارپوریشن میں منعقد ہوا۔کمیٹی ممبران کو پرنٹنگ کارپوریشن کی ورکشاپس کا دورہ کرایا گیا ۔چیئرپرسن کمیٹی کشور زہرہ نے کہاکہ اس ادارے کا سربراہ تین ماہ سے زائد نہیں رہتا ہے ،ا س لیے آنے والا مینجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) صحیح توجہ نہیں دے سکتے ، پرنٹنگ کارپوریشن جیسے قومی ادارے تنزلی کا شکار ہیں،بحیثیت قوم ہمیں قومی اداروں کا تحفظ اور ان کے وقار کی بحالی کے اقدامات اٹھانے ہیں،پرنٹنگ کارپوریشن کی بحالی کے لیے کمیٹی اپنا کردار ادا کرے گی،پرنٹنگ کارپوریشن کے ملازمین ادارہ کا اثاثہ ہیں، ایم ڈی کی جانب سے ادارہ کے ملازمین کی فلاح کے کیے آٹھائے گئے اقدامات قابل تحسین ہیں۔
وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہاکہ ادارے میں تھکے ہوئے افسر کو لگایا جاتا ہے جس کی ملازمت کاٹائم کم رہتا ہے ۔یہاں ورکشاپس میں کام کرنے والے ملازمین کو پینے کو صاف پانی میسر نہیں ۔سٹیل ملز،یوٹیلٹی سمیت دیگر ادارے ماضی قریب میں منافع میں جارہے تھے ۔ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن نے کہاکہ ادارے کو منافع میں لانے کے لئے ملازمین کو کم کرکے گولڈن ہینڈ شیک دینا پڑے گا ،نئی مشینیں لگانی پڑیں گی ،حکومت ادارے کا خسارہ ختم کرنے کے لیے پانچ ارب روپے دے ،پرنٹنگ کارپوریشن کی ناقص صورتحال مشینیں مرمت کرنے کے لیے صرف دو مکینک دستیاب ہیں،بعض اوقات پرائیویٹ سیکٹر سے مکینک کو بلایا جاتا ہے،پرنٹنگ کارپوریشن کو پانچ ارب روپےکےخسارہ کا سامنا ہے ، پرنٹنگ کارپوریشن کی بائنڈنگ مشین بند پڑی ہے ،الیکشن سال کے علاہ پرنٹنگ کارپوریشن کا ادارہ خسارے میں ہی رہا ۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں سے ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا پڑتا ہے ،ماضی میں ریٹائر ہونے کے قریب افسران کو ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن لگا دیا جاتا رہا ہے ،خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پیسے تاحال نہیں ملے ،پرنٹنگ کارپوریشن کے بورڈ میں پرائیویٹ سیکٹر سے افراد کو شامل ہونا چاہیے ،پرنٹنگ کارپوریشن میں چالیس سالہ پرانی مشینیں ہیں ،کام کی زیادتی کی وجہ سے بعض اوقات پرائیویٹ سیکٹر سے کام کرونا پڑتا ہے ،الیکشن کے حوالہ سے صرف 40 فیصد پرنٹنگ کا کام پرنٹنگ کارپوریشن کو دیا جاتا ہے ،سرکاری اداروں اور پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کا پرنٹنگ کا کام ملنے سے ادارے کو اپنے پاوں پر کھڑا کیا جا سکتا ہے۔