پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ   افتتاحی میچ 19فروری کو کراچی میں!  

Jan 20, 2025

چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری سے ہوگا اور افتتاحی میچ کراچی میں دفاعی چیمپئن پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ایونٹ میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی جنہیں 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں میزبان پاکستان کے ساتھ بھارت، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں ہوں گی جبکہ گروپ بی میں آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور افغانستان کی ٹیمیں ہوں گی۔ہر ٹیم گروپ مرحلے میں 3 میچز کھیلے گی اور ہر گروپ کی ٹاپ 2 ٹیمیں سیمی فائنلز کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ ایونٹ کا فائنل 9 مارچ کو ہوگا جو اصلی چیمپئنز کا فیصلہ کرے گا۔بھارتی ہٹ دھرمی اور میں نا مانوں کی رٹ کے باعث بھارت کے میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں گے۔ یہ فیصلہ آئی سی سی اور پاکستان کے درمیان ہائبرڈ ماڈل کے معاہدے کے تحت کیا گیا ہے۔پاکستان اس ایونٹ میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا۔ 2017 میں سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان نے بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔ اس فتح کو پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کا یادگار لمحہ قرار دیا جاتا ہے، قومی ٹیم ایک بار پھر تاریخ دہرانے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ کئی سالوں سے دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔ بھارت نے 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا۔ تاہم شائقین کرکٹ اس ایونٹ میں دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ مقابلے کے لیے بیحد پْرجوش ہیں۔جبکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی تیاریوں کا عمل پوری شدت سے جاری ہے۔ لاہور کے قذافی سٹیڈیم اور کراچی کے نیشنل بینک سٹیڈیم ٹورنامنٹ کے میچز کی میزبانی کے لیے تقریباً مکمل ہو چکے ہیں۔ قذافی سٹیڈیم کی گنجائش 35000 تماشائیوں تک بڑھا دی گئی ہے اور پورے سٹیڈیم میں نئی کرسیاں لگائی گئی ہیں، براڈ کاسٹ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے 480 جدید ایل ای ڈی لائٹس نصب کی گئی ہیں جو شائقین کو شاندار ویونگ کوالٹی فراہم کریں گی۔جبکہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ایک بار پھر پاکستان آئے گی۔ ٹرافی ورلڈ ٹور مکمل ہونے کے بعد رواں ماہ کے آخر میں لاہور لائی جائے گی۔چیمپئنز ٹرافی کو پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی لے جانے کا پلان بنایا جا رہا ہے۔ آئی سی سی اور پی سی بی کا مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ ٹرافی ٹور کا پلان فائنل کر رہے ہیں۔جبکہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کیلئے پاکستان آئیں گے۔ وہ کراچی میں چند گھنٹے قیام کے بعد دبئی روانہ ہوجائیں گے۔ افتتاحی میچ 19 فروری کو کراچی میں ہو گا۔ اس سے پہلے افتتاحی کیلئے 16 یا 17 فروری کی تاریخ تجویز کی گئی ہے، آئی سی سی کو اس کی حتمی منظوری دینا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق روہت شرما افتتاحی تقریب، فوٹو سیشن اور کپتانوں کی پریس کانفرنس میں شامل ہوں گے۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم پر امید ہیں کہ تمام 8 کپتان کراچی میں ہوں گے۔ کراچی ہی میں کچھ وارم اپ میچ بھی ہوں گے۔ پی سی بی کی تیاریاں جاری ہیں،بورڈ نے آئی سی سی کو خط میں روہت شرما یا بھارتی ٹیم کا ذکر نہیں کیا ہے۔ 2023میں بابر اعظم حیدرآباد دکن سے پرائیویٹ جیٹ پر پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ کیلئے احمد آباد گئے تھے۔ جبکہ2019میں سرفراز احمد ہیلی کاپٹر پر ناٹنگھم سے بکنگھم پیلس گئے تھے۔ پی سی بی چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارت یا کسی اور ملک سے نہیں، براہ راست آئی سی سی سے رابطے میں ہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ ٹورنامنٹ کو یادگار بنانے کیلئے کئی پلان بنائے ہوئے ہیں،جبکہ دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بلے باز فخر زمان نے کہا ہے کہ میں مکمل فٹ ہو چکا ہوں اور چیمپئنز ٹرافی میں ایکشن میں ہوں گا۔فخر زمان نے کہا کہ بہت سے لوگ واقف نہیں کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد میں کافی بیمار رہا تھا، خراب صحت کی وجہ سے مکمل فٹ نہیں تھا اس لیے قومی ٹیم کا حصہ نہیں رہا۔انہوں نے کہا کہ اب میں مکمل فٹ ہو چکا ہوں اور پاکستان کے اگلے انٹرنیشنل ایونٹ میں ایکشن میں ہوں گا، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے دورے اس لیے نہیں کیے کیونکہ خود کو چیمپئنز ٹرافی کے لیے مکمل فٹ کرنا تھا۔فخر زمان کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی تیاری ہمیشہ میرے ذہن میں تھی، اس ٹورنامنٹ سے ہی میرے کیریئر کا زبردست آغاز ہوا تھا اور اگلے ایونٹ کے لیے میں پرجوش ہوں۔صائم ایوب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید اور دعا ہے کہ صائم ایوب جلد مکمل فٹ ہو جائیں، وہ ایک بہت زبردست کرکٹر ہیں، اگر صائم چار پانچ سال کھیلتا رہا تو دنیا میں ٹاپ پلیئر ہو گا۔ان کا مزید کہنا ہے کہ صائم، بابر اور رضوان کی موجودگی میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ ٹیم میں ہوں۔فخر زمان نے یہ بھی کہا کہ میری ترجیح ہمیشہ اوپن کرنا ہوتی ہے مگر ٹیم کی ضرورت کے مطابق پوزیشن بدل سکتی ہے، میرے لیے ہمیشہ ٹیم اہم ہے جہاں ٹیم کو ضرورت ہو وہاں بیٹنگ کروں گا۔

٭٭٭

مزیدخبریں