تضیحک آمیز رویہ:سُپریم کورٹ کی نائب صدر سمیت متعد د وکلاءکے لائسنس منسوخ کرینکا فیصلہ
لاہور(نامہ نگارخصوصی)پنجاب بار کونسل نے ڈسپلنری کمیٹی سے بدتمیزی کرنے اور تضحیک آمیز رویہ رکھنے پر سپریم کرٹ بار ایسوسی ایشن کی نائب صدر عمرانہ پروین بلوچ سمیت دیگر وکلاءکے لائسنس منسوخ کرنے اور بار ایسوسی ایشنوں کی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔گزشتہ روز پنجاب بار کونسل کا جنرل ہاﺅس اجلاس ہواجس میں وائس چئیرمین پنجاب بارکونسل ملک غلام عباس نسوانہ اورچیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی رانا محمدآصف سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی اجلاس میں7 جولائی کو بارکونسل آفس میں پیش آنے والے واقعہ اورآفاق احمد،ارشاد بیگ،عبدالمجید ڈوگر،حافظ طارق، حمیرہ بشیر،شکیلہ رانا،عمرانہ پروین بلوچ اور شاہد ندیم شوکت کی طرف سے تمام اخلاقی اقدار کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے ممبران ایگزیکٹو کمیٹی وڈسپلنر ی کمیٹی اوردیگر ممبران پنجاب بار کونسل کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کرنے کی مذمت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ ایگزیکٹو وڈسپلنری کمیٹی کی جانب سے7جولائی کے واقعہ میں ملوث وکلاءکے لائسنزکی منسوخی کاجومعاملہ پنجاب بار کونسل کے مس کنڈکٹ ٹربیونل کو بھجوادیا گیا ہے اسکا جلد از جلد فیصلہ کروایا جائے تاکہ ان کے لائسنزہمیشہ کے لئے منسوخ کئے جائیں نیز انکے نام پنجاب بارکونسل کے وکلاءکے رول سے حذف کرنےکابھی فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پاکستان بار کونسل کو ریفرنس بھیجا جائے تاکہ مذکورہ بالا واقعہ میں ملوث وکلاءعبدالمجید ڈوگراور عمرانہ پروین بلوچ جو کہ سپریم کورٹ کے وکیل ہیں کے لائسنس ہمیشہ کے لئے سپریم کورٹ کے رول سے بھی منسوخ کئے جائیں۔اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ صدرلاہور ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن اور صدرلاہور بارایسوسی ایشن کوکہا جائے کہ وہ آفاق احمد، ارشاد بیگ، عبدالمجید ڈوگر، حافظ طارق، حمیرہ بشیر، شکیلہ رانا، عمرانہ پروین بلوچ اور شاہد ندیم شوکت جو کہ 7 جولائی کے واقعہ میں ملوث تھے ان پرہائیکورٹ بار لاہور اور لاہور بار ایسوسی ایشن کے بار رومز میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی جائے۔