حکومت سردیوں میں گیس بند کرکے صنعتوں کو ختم کرنے کے درپے ہے

حکومت سردیوں میں گیس بند کرکے صنعتوں کو ختم کرنے کے درپے ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( کامرس رپورٹر ) حکومت موسم سرما میں صنعتوں کی گیس بند کرکے ملکی صنعت کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ صنعتی پہیہ جام ہو اتو ملک تباہ ہوجائے گا ۔اگر حکومت نے اپنی پالیسی تبدیل نہ کی تو بزنس کمیونٹی شدید احتجاج کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر اظہر مجید شیخ نے ایف پی سی سی آئی کے ریجنل آفس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعتوں کو جنوری ، فروری مسلسل دو ماہ گیس کی بندش ایک ظالمانہ قدم ہے۔ بزنس کمیونٹی اس کے خلاف شدید ترین احتجاج کرے گی اور اگر ہمیں اس کے لیے اسلام آباد کی طرف مارچ بھی کرنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے ۔ دو ماہ کیلئے گیس بندہونے سے ملکی معیشت تباہ ہوجائے گی جس سے ملکی وجود خطرے میں پڑسکتا ہے۔ حکومت وقتی سیاسی مفادات کے لیے انڈسٹری کاگلہ گھونٹ رہی ہے جو کہ آنے والے وقت میں ملک کو تباہی سے دو چار کردے گا۔ انڈسٹری کی بندش سے فارن ایکسچینج ختم ہوجائے گی جس سے حکومت کو اخراجات کے لیے آئی ایم ایف اور امریکہ سے مدد لینی پڑے گی جس کی بھاری قیمت ادا کرنا ہوگی اگر اس کے مقابلہ میں حکومت انڈسٹریل سیکٹر کو متواتر گیس اور بجلی کی فراہمی یقنی بناتی ہے تو اس سے نہ صرف ملکی ریونیو میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور بدامنی کو بھی کنٹرول کیا جاسکے گا مگر حکومت اپنے سیاسی مفادات کے لیے آنکھیں بند کر چکی ہے حالانکہ حکومت کی کامیابی صرف معیشت کی مضبوطی میں ہے ۔ حکومت سی این جی اور گیس کے دیگر غیر ضروری استعمال کر کے ملک کا قیمتی سرمایہ ضائع کر رہی ہے ۔انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ بڑی گاڑیوں کو گیس دینے پر پابندی عائد کی جا اس کے علاوہ گھروں میں ہیٹر اور گیزر کو سولر انرجیکے ذریعے چلایا جائے ۔ انڈسٹری تباہ ہونے سے بنک سیکٹر اور دیگر شعبے بھی تباہ ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ایس این جی پی ایل کے ایم ڈی عارف حمید کی گیس سیکٹر کیلئے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا گیس کی صنعتوں کیلئے عدم دستیابی ایس این جی پی کے ادارے کی ذمہ دری نہیں بلکہ وفاقی حکومت کی ہے جو پالیسی تشکیل دیتے ہیں۔

مزید :

کامرس -