منسٹر بلاک میں دفاتر کی منتقلی سیکیورٹی کلیئرنس کے سبب التواء کا شکار

منسٹر بلاک میں دفاتر کی منتقلی سیکیورٹی کلیئرنس کے سبب التواء کا شکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(محمد نواز سنگرا)سول سیکرٹریٹ اور سیشن کورٹ کے درمیان منسٹر بلاک سیکیورٹی کو محتاج۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے دور سے زیر تعمیر منسٹر بلاک میں تزئین و آرائش مکمل کر دی گئی ہے ۔سپیشل برانچ سے سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد صوبائی وزراء کے دفاتر منسٹربلاک میں شفٹ کر دیئے جائیں گے۔اس سے قبل منسٹر بلاک کو وی آئی پی مہمانوں کی رہائش گاہ اور فروخت کرنے پر بھی غور کیا جا چکا ہے۔لیکن تمام تر پہلوؤں کا احاطہ کرنے کے بعد منسٹر بلاک کو وزراء کے دفاتر کیلئے ہی استعمال کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔اس سے قبل صوبائی وزراء کے دفاتر صوبائی اسمبلی اور پنجاب سول سیکرٹریٹ میں ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ سول سیکرٹریٹ سے دفاتر کو باہر منسٹر بلاک میں شفٹ کیا جائے گا اور تمام صوبائی وزرا ء کے دفاتر نئی تعمیر کی جانیوالی بلڈنگ منسٹر بلاک میں شفٹ کیے جائیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ منسٹر بلاک میں تعمیر و مرمت اور تزئین و آرائش سمیت تر امور مکمل ہو گئے ہیں اور محض سپیشل برانچ سے سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد سول سیکرٹریٹ میں موجود دفاتر کومنسٹر بلاک میں شفٹ کیا جائے گا اور تمام وزراء کے دفاتر جو سول سیکرٹریٹ یا دیگر مقامات پر ہیں ان سب کو ایک ہی جگہ منسٹر بلاک میں منتقل کر دیا جائے گا۔مزید بتایا گیا ہے کہ منسٹر بلاک کی تعمیر و تزئین و آرائش پر کروڑوں روپے خرچ کئے جا چکے ہیں لیکن 10سال کے لگ بھگ عرصہ گزرنے کے باوجود منسٹر بلاک کو فعال نہیں بنایا جا سکا۔