چند ماہ قبل روسی جنگی جہاز گرانے والے ترک پائلٹوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا، ان کا جرم کیا ہے؟ جان کر آپ کو بھی بے حد حیرت ہوگی
انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے الزام میں ہزاروں افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور مزید گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ اب خبر آئی ہے کہ ترک سکیورٹی فورسز نے اپنی فوج کے ان 2پائلٹوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے گزشتہ سال نومبر میں روسی جنگی طیارے کو مار گرایا تھا۔ اس واقعے کے بعد روس اور ترکی کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے اور روسی صدر نے کہا تھا کہ ترکی نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ تاہم طویل سفارتی کوششوں کے بعد گزشتہ ماہ دونوں ملکوں کے تعلقات پھر معمول پر آ گئے ہیں۔ ویب سائٹ politico.eu کی رپورٹ کے مطابق ترک حکومت کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ ”ان دونوں پائلٹوں پر بھی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام ہے جنہوں نے روس کا ایس یو 24لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا۔“
امریکہ سے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں انتہائی تشویشناک خبر آگئی، خطرناک ارادے بے نقاب ہوگئے
دوسری طرف روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بغاوت کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان کو فون کیا اور واقعے پر اظہار افسوس اورمکمل تعاون کا یقین دلایا۔ روسی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق روسی صدر کا کہنا تھا کہ ”ترکی میں فوجی بغاوت کسی طور قابل قبول نہیں ہو سکتی۔ میں امید کرتا ہوں کہ ترکی جلد اپنے استحکام کی طرف لوٹ آئے گا۔“ بیان کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے اگست میں باہمی ملاقات کی منصوبہ بندی بھی کی۔واضح رہے کہ ناکام بغاوت کے بعد سے اب تک ترک حکومت وزارت داخلہ کے 9ہزار سے زائد عہدیداروافسران، ہزاروں ججوں، فوجیوں، پراسیکیوٹرز، 77علاقائی گورنرز اور 8ہزار پولیس افسران و اہلکاروں کو معطل یا گرفتار کر چکی ہے۔