ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ، حنیف عباسی کی درخواست واپس لینے کی بنا پر خارج

ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ، حنیف عباسی کی درخواست واپس لینے کی بنا پر خارج
ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ، حنیف عباسی کی درخواست واپس لینے کی بنا پر خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کوٹہ کیس کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کی بنا پر خارج کردی گئی۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل اور جسٹس شیخ عظمت سعید میں دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔
حنیف عباسی کے وکیل نے استدعا کی کہ وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ حنیف عباسی اپنے وکلا پر اعتماد نہیں کرتے ہائیکورٹ کا حکم فریقین کی رضامندی سے جاری ہوا حنیف عباسی وکیل کی عدالت میں کی گئی بات سے مکر جاتے ہیں ایسا نہ ہو کہ درخواست واپس لینے پر آپ کے خلاف درخواست دائر کردیں۔ جس پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں دلائل دینے کی اجازت دی جائے ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کو دلائل دینے سے کسی نے نہیں روکا آپ چاہتے ہیں سجی دکھا کر کھبی ماری جائے۔ وکیل نے کہا عدالت بتائے میں آگے کیا کروں؟ جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا مفت میں کوئی قانونی مشورہ نہیں دیں گے آپ کو خود پتا ہونا چاہیے کہ آپ نے کیا کرنا ہے۔
سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ۔ خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دیا تھا جس پر حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں فیصلے کی تاریخ میں توسیع کی درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ فیصلہ الیکشن کے بعد سنایا جائے۔