جرمنی کا غریب ممالک کو 3ارب یورو قرض دینے کا اعلان خوش آئند، رواں برس عالمی معیشت شدید بحران کا شکار، 2021جزوی بحالی کا امکان: آئی ایم ایف
نیویارک،برلن(این این آئی)عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث رواں برس عالمی معیشت کو شدید بحران کا سامنا ہے تاہم 2021 میں معیشت کی جزوی بحالی کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا جارجیوا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کے باعث رواں برس عالمی معیشت کو شدید بحران کا سامنا ہے اور معاشی غیر یقینی برقرار رہے گی۔ کچھ شعبے مستقل طور پر سکڑ جائیں گے مگر ڈیجیٹل جیسے شعبوں میں بہتری آئے گی۔ مستقبل میں باہمی عالمی تعاون اور پالیسی ایکشن درکار ہیں، بحران پر قابو پانے کیلئے کئی ملکوں کو امداد کی ضرورت ہے، لوگوں کو روزگار فراہم کرنے اور معاشی بحالی کیلئے پبلک ہیلتھ پہلی ترجیح ہوگی۔ بحران سے نکلنے تک معاون مالیاتی اور مانیٹری پالیسیوں کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ قبل از وقت امداد کی معطلی معاشی بحالی کو روک سکتی ہے، ایسی صورتحال میں کمزور اور مقروض ملکوں کو مدد فراہم کرنی چاہیے۔ انہوں نے جی ٹوئنٹی ممالک کا قرض منسوخ کرنا خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ آئی ایم ایف امداد کے لیے مزید وسائل تلاش کرے گا۔علاوہ ازیں جرمنی نے ترقی یافتہ اور ترقی کی دہلیز پر کھڑے ممالک کے گروپ جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں دنیا کے غریب ترین ممالک کی مدد کیلئے تین ارب یورو دینے کا وعدہ کیا ہے۔ برلن میں وفاقی جرمن وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گا کہ چانسلر ا میرکل کی حکومت نے تین ارب یوروکی یہ رقوم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کو مہیا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ رقوم آئی ایم ایف کے عالمی سطح پر غربت کے خاتمے اور ترقی میں مدد دینے سے متعلق ٹرسٹ(پی آر جی ٹی)کو مہیا کی جائیں گی، جن کو دنیا کے انتہائی غریب ممالک کو بہت آسان شرائط پر طویل المدتی قرضے دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا گیورگیوا نے برلن حکومت کے اس اعلان کے بعد کہا کہ یہ جرمنی کی طرف سے ایک بہت ہی فراخ دلانہ پیش کش ہے، جس کی دیگر ترقی یافتہ ممالک کو تقلید کرنا چاہیے۔
جرمنی قرض