اسلام کے مطابق سب سے پہلے کون 3 لوگ جہنم میں داخل ہوں گے؟

اسلام کے مطابق سب سے پہلے کون 3 لوگ جہنم میں داخل ہوں گے؟
اسلام کے مطابق سب سے پہلے کون 3 لوگ جہنم میں داخل ہوں گے؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) روز محشر اللہ رب العزت حساب کے بعد لوگوں کو ان کے ہاتھ میں نامہ اعمال تھمائیں گے۔ جس شخص کو دائیں ہاتھ میں نامہ اعمال دیا گیا وہ جنت میں جائے گا اور جسے بائیں ہاتھ میں دیا گیا وہ جہنم کی آگ کا ایندھن بنے گا۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘کے مطابق قیامت کے دن پہلے جن تین لوگوں کو جہنم میں بھیجا جائے گا ان میں ایک عالم، ایک شہید اور ایک مالدار آدمی ہو گا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک حدیث روایت ہے، جس کا مفہوم ہے کہ ’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سب سے پہلے اس آدمی کو بلائیں گے جس نے قرآن سیکھا، اور اس آدمی کو جو (بظاہر)اللہ کی راہ میں قتل (شہید)کیا گیا اور ایک بہت مالدار آدمی کو۔
تو اللہ تعالیٰ اس عالم سے فرمائے گا کہ کیا میں نے تمہیں اس کا علم نہیں دیا تھا جو کچھ میں نے اپنے رسول ﷺ پر نازل کیا؟ وہ کہے گا کہ بے شک تو نے دیا تھا ائے میرے رب۔ اللہ فرمائے گا کہ تو تمہیں جو علم دیا گیا تم نے اس کے ذریعے کیا کیا؟ وہ شخص کہے گا کہ میں دن رات تلاوت کرتا رہا اور اس پر عمل کرتا رہا۔اللہ فرمائے گا کہ تو نے جھوٹ بولا اور فرشتے بھی کہیں گے کہ تو نے جھوٹ بولا۔اللہ اس عالم سے کہے گا کہ ”بلکہ تم نے یہ چاہا کہ تمہیں قاری(اور عالم)کہا جائے اور (لوگوں کی طرف سے)یہ کہہ دیا گیا۔
اور پھر مالدار آدمی کو بلایا جائے گا۔ وہ کہے گا کہ وہ اللہ کے دیئے مال سے صدقہ کرتا رہا اور رشتہ داروں کا خیال رکھتا رہا لیکن اللہ فرمائے گا کہ تو نے جھوٹ بولا، بلکہ تم نے یہ چاہا کہ تمہیں سخی اور رحم دل کہا جائے اور (لوگوں کی طرف سے)یہ کہہ دیا گیا۔ اس کے بعد شہید کو بلایا جائے گا اور اللہ اس سے کہے گا کہ تم کس وجہ سے قتل کیے گئے؟ وہ کہے گا کہ ’مجھے آپ کی راہ میں جہاد کرنے کا حکم دیا گیا تو میں نے قتال کیا، یہاں تک کہ میں تیری راہ میں قتل کر دیا گیا۔‘ اسے اللہ کہے گا کہ تو نے جھوٹ بولا، بلکہ تم نے یہ چاہا کہ تمہیں بہادر کہا جائے اور (لوگوں کی طرف سے)یہ کہہ دیا گیا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے میرے دونوں گھٹنوں پر اپنے مبارک ہاتھوں سے ضرب لگائی اور ارشاد فرمایا”ائے ابو ہریرہ! اللہ کی مخلوق میں سے یہ وہ تین لوگ ہیں جن سے قیامت والے دن جہنم کی آگ بھڑکائے گا۔“