اپوزیشن کاسانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر شدید احتجاج ، واک آﺅٹ
لاہور( نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے سانحہ منہاج القرآن ماڈل ٹاﺅن پر توجہ دلاﺅ نوٹس اےجنڈے پر نہ لانے اور اس ایشو پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر گزشتہ روز بھی اسمبلی کی کاروائی سے واک آﺅٹ کیا اور اس سے قبل ایوان میں شدید احتجاج بھی کیا جبکہ اپوزیشن نے پنجاب حکو مت سے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا اور واک آﺅٹ کے بعدپنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر پنجاب حکومت کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خاں کی صدارت میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے سانحہ منہاج القرآن کے بارے میں اپوزیشن کے توجہ دلاﺅ نوٹس کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنےکی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ماضی میں بھی سیلاب سمیت مختلف ایشوز پر جوڈیشل کمیشن قائم کیے تھے لیکن ان کی رپورٹ آئی اور نہ ہی ان کے فیصلوں پر عملدرآمد کیا گیا اس لیے موجود ہ کمیشن کا بھی کوئی فائدہ نہیں جب تک شہباز شریف اور رانا ثناءمستعفی نہیں ہو جاتے اس وقت تک سارے معاملے کی آزادانہ تحقیقات ممکن نہ ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر توجہ دلاﺅ نوٹس اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروایا اور وہ بھی ایجنڈے پر نہیں آسکا ہمیں سانحہ منہاج القرآن پر ایوان میں بحث کی اجازت دی جائے۔ جس پر سپیکر رانا محمد اقبال نے کہا کہ ایوان میں بجٹ پر بحث ہو رہی ہے اس لیے کسی اور ایشو پر بحث نہیں ہو سکتی اور میں آپ کو بحث کی اجازت نہیں دے سکتا ۔اس موقع پر اپوزیشن کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج شروع کر دیا۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ پنجاب کے حکمران جو کچھ کر رہے ہیں اس کی وجہ سے جمہوریت کی بقاءخطرے میں ہے اور حکمران خود جمہوریت کے دشمن بنے ہوئے ہیں ۔
پنجاب اسمبلی