امریکی نوجوانوں کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے آئی ایس آئی ایس کے دلچسپ حربے
نیویارک( نیوزڈیسک) عراق اور شام میں سرگرم عمل جنگجوگروپ الدولة الاسلامی فی العراق و الشام (داعش) نے امریکی نواجوانوں کو بھرتی کرنے کےلئے انٹرنیٹ کے ذریعے بھر پور مہم شروع کردی ہے جس میں جنگی کارروائیوں کو پر لطف، تفریح اور مہم جوئی کے طور پر پیش کیا جارہا ہے ۔ امریکی نوجوانوں کو گوریلا جنگ میں شامل ہو کر خون گرمانے والے کھیل کا لطف لینے کی دعوت دی جارہی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس مہم کے نتیجے میں پہلے ہی درجنوں امریکی داعش کی صفوں میں شامل ہوچکے ہیں، شامی اور عراقی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بن چکے ہیں۔امریکی ایجنسی ایف بی آئی ایسے 45نوجوانوں کے متعلق تحقیقات کررہی ہے جو کہ صومالی نژاد امریکی ہیں۔ ان کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ داعش کی دعوت سے متاثر ہو کر شام جاچکے ہیں۔اسی طرح امریکہ کے درجنوں شہریوں کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ مشرق وسطیٰ جاچکے ہیں اور جنگجو گروپوں کے ساتھ مل کر لڑائی میں مصروف ہیں۔
ان نوجوانوں میں سے ایک نمایاں مثال ریاست منی سوٹا سے تعلق رکھنے والا29سالہ عبدالرحمان ہے جس کے بارے میں تصدیق ہوچکی ہے کہ وہ شام پہنچ چکا ہے اور داعش کے جنگجوﺅں کے ساتھ مل کر شامی حکومت کے خلاف لڑائی میں مصروف ہے۔سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ داعش نے سوشل میڈیا کے ذریعے امریکیوں کی بھرتی کا پروگرام تیز کردیا ہے ۔انٹرنیٹ پر ایسی ویڈیوزعام پائی جاتی ہیں جن میں انقلابی گیتوں ، جنگجوﺅں کی تصاویر اور گوریلا جنگ کی بطور مہم جوئی تشہیر کے ذریعے نوجوانوں کو جنگجو بننے کی دعوت دی جارہی ہے۔