گردن کے درد کے آسان علاج

گردن کے درد کے آسان علاج
گردن کے درد کے آسان علاج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (بیورونیوز ) گردن کا درد گو کہ ایسا مرض نہیں جس کی شرح زیادہ ہو لیکن اگر ایک بار انسان اس پریشانی میں مبتلا ہوجائے تو پھر نکلتے نکلتے کافی عرصہ گزر جاتا ہے۔ لہذا گردن کے تکالیف سے بچنے کےلئے ضروری ہے کہ عمومی صحت کا خیال کرنے کے ساتھ لیٹنے اور بیٹھنے میں بھی احتیاط برتی جائے۔ یہاں ہم آپ کو ایسے ٹوٹکے بتانے جا رہے ہیں، جن کو بروئے کار لاتے ہوئے آپ نہ صرف گردن کے تکالیف سے بچ سکتے ہیں بلکہ تکلیف کی صورت میں آرام بھی محسوس کریں گے۔
پٹھوں پر بوجھ کم کریں:گردن کے درد کی صورت میں سب سے سادہ اور آسان طریقہ یہ ہے کہ لیٹ کرگردن کے پٹھوں کو آرام دیاجائے لیکن گردن کی اکڑن کا سبب بننے والے موٹے تکیے سے گریز کیا جائے۔
برف کا استعمال: برف درد اور سوجن کم کرنے کا مو¿ثر ترین ذریعہ ہے۔ باریک پِسی ہوئی برف کو ایک تھیلے میں ڈال کر تکیے کے غلاف میں رکھیں اور اسے کم از کم 15منٹ تک درد والی جگہ پر لگائے رکھیں۔
حرارت پہنچائیں:گرمائش خون کی گردش کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ پٹھوں کی کارکردگی کو بھی بڑھاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک گیلا تولیہ،گرم بوتل استعمال کریںیا پھر گرم پانی سے غسل کریں۔ لیکن خیال رکھیں کہ بہت زیادہ حرارت درد کو بڑھا بھی سکتی ہے۔
پُر سکون رہیے: تناو بھی پٹھوں کو متاثر کرتا ہے، سو ان تمام چیزوں کا پتہ لگائیے جو آپ کو پریشان کرتی ہیں اور ان سے چھٹکارے کی کوشش کیجیے۔کسی پُرسکون جگہ بیٹھ یا لیٹ کر آنکھیں موند کرلمبے لمبے سانس لیجیے۔گردن، سر اور پھر اپنے تمام جسم کو حرکت دینے کے بعد کچھ دیر کے لیے پُرسکون چھوڑ دیں۔اس کے ساتھ ساتھ مراقبہ،یوگا اور ورزش سے بھی کام لیا جاسکتا ہے۔
مساج: مساج بھی پٹھوں کے تناﺅ کو کم کر کے سکون مہیا کرتا ہے۔پہلے گرم پانی سے غسل کیجیے پھر تیل یا لوشن کے ذریعے گردن اور کندھوں کا دس سے پندرہ منٹ تک مساج کروائیے۔ مساج میں انگلیوں کی دائروی حرکت مفید ہوتی ہے۔
سکون آور ادویات استعمال کیجیے:درد کو دور کرنے لیے سکون آور دوائیں مثلاً اسپائرین،آئبروفین استعمال کیجیے۔
جسم کے زاویوں کو درست رکھیے: جسم کو درست حالت میں رکھنا بھی گردن کے درد کو کم کرتا ہے۔ سر اور ریڑھ کی ہڈی کا توازن زمین کی کششِ ثقل سے بہت مربوط ہوتا ہے۔کسی دیوار کے ساتھ سیدھے کھڑے ہوکر اس کی مشق کیجیے۔
موٹاپے سے بچیے:حد سے بڑھا ہوا وزن بھی گردن سمیت جسم کے تمام پٹھوں میں تناو¿ اور کھچاو¿ کا باعث بنتا ہے، لہذا اپنے وزن کا دھیان رکھیے۔
معدے کی تندرستگی: معدے کی کمزوری جسم کے پچھلے بالائی حصے کو پیحھے کی جانب اور گردن کو آگے کی جانب جھکنے پر مجبور کرتی ہے، جس سے گردن میں درد پیدا ہوتا ہے۔ لہذا اُٹھک بیٹھک کی طرح کی ورزشوں کو معمول بنائیے جو معدے کو مضبوط بناتی ہےں۔
گردن کی ورزشیں: گردن کی آسان ورزش کے ذریعے درد سے بچا جا سکتا ہے۔ گردن کو آہستہ آہستہ دائیں بائیں حرکت دیں۔ پھر اپنی ٹھوڑی کو آہستہ سے نیچے سینے سے لگا دیں۔ پھر اپنے سر کو پیچھے کی جانب لے جائیں۔ اس عمل کو ایک وقت میں5 مرتبہ دہرائیں۔دِن میں کم از کم 3مرتبہ اس طرح کی ورزش کریں۔
تیراکی کا معمول بنائیے : گردن کی ورزش کے لیے تیراکی بہت مفید ہے۔ یہ گردن اور پیٹھ کو مضبوط بناتی ہے۔
نظر کی سطح کے مطابق کام کیجیے: آفس میں یا کسی بھی جگہ کام کرتے ہوئے اپنی نگاہوں کے زاویے کو مدنظر رکھیے۔ خاص طور پر میز پر کام کرتے ہوئے اس بات کا دھیان رکھیے کہ آپ کو ضرورت سے زیادہ جھکنا یا گردن کو اُٹھا نا نہ پڑھے بلکہ گردن کو قدرتی انداز میں پرسکون سطح پر رکھیے۔
وقفوں سے آرام کیجیے: کام کرتے ہوئے تھوڑے تھوڑے وقفوں سے جسم کے زاویوں کو بدلیے۔ ایک ہی انداز میں زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا درد کا باعث بن سکتا ہے۔
گردن کو متاثر کرنے والی عادات سے بچیئے:کندھے اور گردن کے درمیان فون پکڑ کر سننا،واش بیسن میں گردن جھکا کر سر دھونا،کرسی وغیرہ پر گردن لٹکا کر سونا یا بیٹھنا۔ گردن کے درد سے بچنے کے لئے ان عادات سے کنارہ کشی اختیار کریں۔
مضبوط اور آرام دہ گدّا استعمال کیجیے:ایسے بستر یا فوم کے گدّے پر آرام کریں جہاں آپ کا جسم متوازن رہ سکے۔پیٹ کے بل سونے سے گریز کیجیے۔موٹے اور غیر آرام دہ تکیے استعمال نہ کریں۔ فوم کے ٹھوس ٹکڑوں کی بجائے پروں یا دُھنے ہوئی روئی کے تکیے استعمال کریں۔

مزید :

تعلیم و صحت -