دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے: لیاقت بلوچ

دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے: لیاقت بلوچ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد(سٹی رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کرپشن کی انتہا نے ملک اور قوم کو مسائل میں الجھا رکھا ہے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو آزادانہ طور پر کام کرنے کاموقع فراہم کرنا چاہیے پانامہ لیکس جمہوری تقاضوں کی تکمیل اور مسئلہ کشمیر سمیت مختلف قومی ایشوز پر اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہو کر اپنا متوازن اورموثر کردار ادا کرنا چاہیے یہ اظہار انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا جماعت اسلامی کے رہنما ضلعی امیر سردار ظفر حسین پروفیسر محبوب الزمان بٹ‘انجینئر عظیم رندھاوا‘رانا وسیم احمد ایڈوکیٹ‘غلام عباس خاں‘ شیخ افضال شاہین الخدمت فاؤنڈیشن کے ضلعی صدر رائے اکرم کھرل‘ ‘علی احمد گورایہ اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے. جماعت اسلامی کے پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حکومتی کیمپ سے سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی کے خلافبیان بازی کا اقدام عدل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے مترادف ہے. ایک طرف حکومت کرپشن کے خاتمے کی با ت کرتی ہے دوسری طرف کرپشن بے نقاب کرنے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں عدلیہ پر دباؤ اور اقتدار و اختیار کے ناجائز استعمال کا سلسلہ ختم نہ کیا گیا تو عوامی ردعمل کچھ بھی ہو سکتا ہے لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ سیاسی میدان میں کردار اور کارکردگی والے لوگ پیش کئے ہیں دیگر جماعتیں محض ہمدردیاں تبدیل کرنے کرانے والو کی وہی کھیپ لیکر سامنے آتی ہیں جو ماضی میں کسی نہ کسی لحاظ سے متنازعہ اور مختلف الزامات سے لتھڑے ہوئے ہوتے ہیں لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور سکھا شاہی کے خلاف سیاسی اتحاد بننے کا جب وقت آئے گا تو دیکھا جائے گا تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ دینی جماعتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے دینی جماعتوں کا مشترکہ لائحہ عمل ملک اور قوم کے مفاد میں ہے کیونکہ قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کیلئے دینی جماعتیں ہی ٹھوس عملی کردار ادا کر سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی حالت بہتر بنانے کیلئے حکومت شاہد سنجیدہ ہی نہیں غریب کی زندگی دشوار گزار ہو چکی ہے مہنگائی بے روزگاری‘بدامنی اور کرپشن کی انتہا ہو چکی ہے قانون کی علمبرداری نام کی کوئی چیز بھی نظر نہیں آتی حکومتی عہدے داروں نے قاعدے قوانین کو موم کی ناک بنا رکھا ہے لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیر میں آزادی کیلئے جانیں قربان کرنیوالے آج پاکستان اور اقوام عالم کی طرف دیکھ رہے ہیں انسانی حقوق کی مقبوضہ کشمیر میں پامالی حد سے بڑھ چکی ہے کشمیر کا کوئی خاندان ایسا نہیں جس کے جوان اور گھر کے افراد زخمی یا شہید نہیں ہوئے مگر ان کی جذبہ آزادی اور جذبہ حریت کو دبایا نہیں جا سکا. کشمیر کی آزادی کی تحریک اب زوروں پر ہے حکومت اسے سنجیدہ نہیں لے رہی اور سفارتی سطح پر اس حوالے سے کام نہ ہونے کے برابر ہے. انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک منظم تحریک اور جامع پروگرام رکھتی ہے قوم نے اسے موقع دیا تو پاکستان کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنا کر دکھائیں گے.

مزید :

صفحہ آخر -