شریف برادران سے تحریری معذرت پر رہائی کی پیشکش ہوئی : جمشید دستی
ملتان(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے رکن جمشید دستی نےعدالت میں پیشی کے موقع پر وکلاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ڈی ایس پی کے ذریعے شریف برادران سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران احتجاج کے واقعہ پر تحریری معذرت کرنے پر رہا کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی اخبار روزنامہ ’خبریں‘ کے مطابق جمشید دستی کی عدالت پیشی کے موقع پر وکلاءپارٹی رہنماﺅں اور دیگر نے ان سے ملاقاتیں کیں۔ عوامی راج پارٹی کے رہنما میاں علی سومرو المعروف چھوٹا جمشید نے ڈیرہ غازی خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر جمشید دستی سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ ان کی رہائی کے لئے خودسوزی کیلئے تیار ہیں جس پر جمشید دستی نے انہیں ایسا کرنے سے منع کیا اور کہا کہ انشاءاللہ وہ جلد عوام میں ہونگے۔ جمشید دستی کی ہمشیرہ حفیظ بی بی نے بھی جمشید دستی سے ملاقات کی ۔
جمشید دستی نے وکلا ءسے گفتگو میں کہا کہ شرمناک اور بدترین انتقامی کارروائیوں کی نئی مثال قائم کر دی گئی۔ واضح رہے کہ پولیس کی جانب سے عدالت کے باہر ایسا ماحول پیش کیا گیا تھا جیسے کسی بڑے دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جیسے کسی بڑے دہشت گردی کی عدالت میں پیسی ہو۔ دو اضلاع ڈی جی خان اور مظفر گڑھ کی پولیس امن و امان اور سیکیورٹی کے تمام معاملات کوپس پشت ڈال کر جمشید دستی کو عدالت میں پیش کرنے کے عمل کی نگرانی کرتی رہی۔ پیشی کے موقع پر محکمہ انہار مظفر گڑھ کے حکام بھی موقع پر موجود تھے۔
اخبار کے مطابق محکمہ انہار کوٹ ادو کا ایکسین اور ایس ڈی او صوبائی حکومت کے سخت احکامات کے باعث جمشید دستی کے خلاف درج مقدمہ کی پیروی کی مد میں اپنی جیبوں سے ڈیڑھ لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات کر چکے ہیں۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر جمشید دستی نے وکلاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک ڈی ایس پی کے ذریعے شریف برادران سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران احتجاج کے واقعہ پر تحریری معذرت کرنے پر رہا کرنے کی پیشکش کی گئی۔
جمشید دستی نے کہا کہ وہ بدترین کرپٹ ‘ جھوٹے ‘ بددیانت اور جمہوریت کی آڑ میں بدترین آمریت کو فروغ دینے والے حکمرانوں کے سامنے جھک کر جنوبی پنجاب سمیت پاکستان بھر سے تعلق رکھنے والے اپنے غیورو وٹروں اور چاہنے والوں کو شرمندہ نہیں ہونے دیں گے۔