فیملی ورکرز خواتین کی برطرفی ، سیکرٹری پاپولیشن سے 2 ہفتوں میں جواب طلب
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہورہائیکورٹ نے محکمہ بہبود آبادی کو 6 فیملی ورکرز خواتین کی برطرفی سے روکتے ہوئے سیکرٹری پاپولیشن سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیاہے۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کرن عبدالحفیظ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی درخواستگزاران کی جانب سے ایڈوکیٹ ملک اویس خالد عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں کی خواتین فیملی ورکرز عرصہ دراز سے کنٹریکٹ پر ملازمت کر رہی ہیں تاہم محکمے نے پسند ناپسند کی بنیاد پر درخواست گزاروں خواتین کو نظر انداز کیا اور دیگر فیملی ورکرز کو مستقل کردیا درخواستگزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ معاملہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باوجود فیملی ورکرز کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا جو برطرف کی جانے والی خواتین کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ہے وکیل۔نے استدعا کی کہ عدالت محکمہ بہبود آبادی کو فیملی ورکرز کی برطرفی سے روکے عدالت نے درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے محکمہ بہبود آبادی کو 6 فیملی ورکرز خواتین کی برطرفی سے روکتے ہوئے سیکرٹری پاپولیشن سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیاہے۔
جواب طلب