بچے کی پیدائش کے بعد میاں بیوی نے گھر میں الیکشن کروانے کا اعلان کردیا، یہ الیکشن کیوں کروائے گئے؟ وجہ جان کر آپ کی بھی ہنسی نہ رکے گی
نئی دلی(نیوز ڈیسک) بچے کا نام رکھنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ہر کوئی اپنی تجویز دے رہا ہوتا ہے اور ہر کوئی سمجھتا ہے کہ اسی کا تجویز کردہ نام ہی سب سے زیادہ خوبصورت ہے۔ تو ایسے میں بیچارے والدین کے لئے فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتاہے کہ کسی کی مانیں اور کس کی نا مانیں۔ بھارتی شہر گوندیا تے تعلق رکھنے والے جوڑے متھوں بانگ اور مانسی بانگ کے ہاں 5 جون کے روز ایک پیارے سے بچے نے جنم لیا تو انہیں بھی اسی مصیبت نے گھیر لیا۔ ان کے خاندان کا ہر فرد اپنی مرضی سے نام رکھنے پر تلا ہوا تھا اور یہ معاملہ ایسا الجھا کہ بالآخر متھوں اور ان کی اہلیہ نے نا م کے فیصلے کے لئے الیکشن منعقد کروانے کا فیصلہ کر لیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بچے کے نام کے انتخاب کے لئے منعقد ہونے والا یہ الیکشن کسی حقیقی الیکشن سے کم ہنگامہ خیز نہیں تھا۔ متھوں کا خاندان بہت وسیع ہے لہٰذا الیکشن کے انعقاد کے لئے خصوصی انتظامات کرنا پڑے۔ کل تین نام شارٹ لسٹ کئے گئے جن میں سے ایک نام کا حتمی انتخاب کیا جانا تھا۔ سینکڑوں بیلٹ پیپر چھپوائے گئے جن پر تین نام درج تھے اور ووٹ ڈالنے والے ہر شخص نے اپنی پرچی پر دئیے گئے تین ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب کرناتھا۔ عام انتخاب کی طرح ووٹ ڈالنے کے لئے ڈبے بھی رکھے گئے تھے اور اس موقع پر حکمران پارٹی بی جے پی کے ایک مقامی رہنما کو بھی دعوت دی گئی تھی۔
اس الیکشن کا انعقاد 15 جون کے روز ہوا جس میں متھوں کے خاندان کے 192 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 92 ووٹ ’یووون‘ نام کے حق میں پڑے۔ یوں اس الیکشن کے نتیجے میں بچے کا نام یووون رکھ دیا گیا اور یہ معاملہ بخیر وخوبی انجام کو پہنچا۔