ن لیگ کے دور میں لیے گئے قرض کی رقم کہاں کہاں خرچ ہوئی؟ مفتاح اسماعیل نے تفصیلات پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور اقتدار میں 10 ہزار 660 ارب روپے کا قرضہ لیا لیکن موجودہ حکومت پہلے مالی کے سال کے اختتام تک قرض میں 5000ارب روپے کا اضافہ کرچکی ہے۔ ن لیگ نے پانچ سالوں کے دوران 27,748ارب روپے خرچ کئے۔ 913ارب روپے قرضے اور پبلک سیکٹر میں چلنے والی انٹر پرائزز پر خرچ ہوئے۔
’ قرضوں کا حساب‘ کے نام سے روزنامہ جنگ میں لکھے گئے اپنے کالم میں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے لکھا”
30,000 ارب روپے قرض جو بقول وزیراعظم، مسلم لیگ(ن) نے اپنے دورِاقتدار کے اختتام پر چھوڑا، درست نہیں۔ جون 2018کو (ہماری اقتدار کی مدت تمام ہونے کے ایک ماہ بعد) قرض کا حجم 24,952 ارب روپے تھا۔ حالیہ ”اکنامک سروے آف پاکستان“ (صفحہxi) کے مطابق ”مارچ 2019کے اختتام پر کل قرضہ 28,607ارب روپے تھا، جس میں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران 3655ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری مدت تمام ہونے پر قرضہ24,592 ارب روپے تھا۔ جب ہم اقتدار میں آئے تو قرض 14,292ارب روپے تھا (باکس1، صفحہ138،پاک اکنامک سروے) اور جب ہم گئے تو قرضہ 24,952ارب روپے تھا۔ اس طرح ہمارے دور میں 10,660ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ میرے سینئر کولیگ، اسحاق ڈار کا استدلال بالکل درست ہے کہ اس میں وہ رقم شامل نہیں جو ہم مختلف بینک اکاﺅنٹس میں چھوڑ گئے تھے۔ اگر ہم اس رقم، جس کا حجم ایک ہزار بلین روپے ہے، کو قرض میں اضافے سے منہا کردیں تو ہمارے پانچ سالہ دور میں 9600ارب روپے قرض بڑھا۔ اب موجودہ صورتحال پر ایک نظر ڈالیں۔ موجودہ حکومت پہلے مالی کے سال کے اختتام تک قرض میں 5000ارب روپے کا اضافہ کرچکی ہے۔وزیراعظم قرض پر اپنی رائے کو حتمی سمجھتے ہیں لیکن حقائق سے نظریں نہیں چرائی جا سکتیں۔ جب تک آپ حکومت کے تصرف میں کل وسائل کا حساب نہیں کرتے، آپ قرض کے بارے میں نہیں جان سکتے۔ اپنے پانچ سالہ دور اقتدا ر میں مسلم لیگ(ن) نے 16,277 ارب روپے کے محصولات جمع کئے۔ اس دوران نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 4056ارب روپے اور فنانس باروئنگ سے 8324ارب روپے حاصل کئے گئے۔ اس کا مطلب ہے کہ پانچ سالوں میں ہمارے تصرف میں کل 28,661ارب روپے تھے۔ “
مفتاح اسماعیل نے لیے گئے قرضوں کا تذکرہ کرنے کے بعد یہ بھی بتایا کہ ن لیگ نے یہ قرضے کہاں خرچ کیے ”ہم نے 8328 ارب روپے صوبوں کو اور 6563 ارب روپے قرض کی اقساط میں ادا کئے۔ قومی دفاع پر 3997ارب روپے خرچ ہوئے۔ ہم نے 1226ارب روپے پنشن، 755ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ اور نان پی ایس ڈی پی ترقیاتی پروگراموں اور 1379حکومت چلانے پر خرچ کئے۔ اس کے علاوہ ہم نے 1669ارب گرانٹس اور 1440ارب روپے پبلک سروسز پر خرچ کئے۔ ہم نے 2819ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے۔ ان میں حویلی بہارد شاہ اور بھیکھی پاور پلانٹس، تربیلا فورتھ توسیع کی تکمیل، نیلم جہلم ہائیڈرو منصوبہ، کچی کینال، 1700کلو میٹر چھے لین موٹر ویز، 8000کلومیٹر انٹر سٹی موٹر ویز، گوادر ائیرپورٹ وغیرہ شامل ہیں۔ نواز شریف کے ریکارڈ ترقیاتی کام لفاظی کے محتاج نہیں، حقائق خود بولتے ہیں۔ اس طرح پانچ سالوں کے دوران ہم نے 27,748بلین روپے خرچ کئے۔ باقی 913بلین روپے قرضے اور پبلک سیکٹر میں چلنے والی انٹر پرائزز پر خرچ ہوئے۔“