شوکاز نوٹس پر پولی کلینک کے ڈاکٹرز کا احتجاج، وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ
اسلام آباد(آئی این پی)حکومت کی جانب سے ہیلتھ کئیر ورکرز کیلئے اضافی الاؤنس میں بے ضابطگیوں پرآواز اٹھانے پر ڈاکٹرز کو شوکاز نوٹسز پر پولی کلینک کے ڈاکٹرز نے احتجاج کیا،ڈاکٹرز کی جانب سے پولی کلینک ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ڈاکٹرز نے وزیر اعظم عمران خان سے معاملے کا نوٹس لینے اورایگزیکٹو ڈاریکٹر پولی کلینک کے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا، مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ڈاکٹرز نے وفاقی ہسپتالوں میں کام چھوڑنے کی دھمکی بھی دیدی۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کووزیر اعظم کی ہدایت پر کورونا وائرس سے لڑنے والے ہیلتھ کئیر ورکرز کے اضافی الاؤنس میں بے ضابطگیوں پرپولی کلینک میں آواز اْٹھانے پر 3 ڈاکٹرز کو انتظامیہ کی جانب سے شوکاز نوٹسز جاری کئے گئے تھے،جس پرینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پولی کلینک ہسپتال میں احتجاج کیا گیا۔ڈاکٹرز کی جانب سے پولی کلینک ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ڈاکٹرز نے وزیر اعظم عمران خان سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اورایگزیکٹو ڈاریکٹر پولی کلینک ڈاکٹر نائلہ اسرار کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ڈاکٹرز نے ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے اورپولی کلینک انتظامیہ مردہ باد کے نعرے لگائے۔اس موقع پرمطالبات تسلیم نہ ہونے پر ڈاکٹرز نے وفاقی ہسپتالوں میں کام چھوڑنے کی دھمکی بھی دیدی۔وائے ڈی اے پولی کلینک کے صدر ڈاکٹر شیر عالم نے کہا کہ 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے رہے ہیں، اس کے بعد ایکشن نہ لیا گیا تو کام چھوڑ دیں گے،حکومت کی جانب سے دئیے گئے رسک الاؤنس کو منظور نظر افراد میں بانٹنا شرمناک عمل ہے،انتظامیہ کی جانب سے اپنے لوگوں کو ڈاکٹرز ظاہر کرکے فہرست میں نام ڈالوائے گئے،حکومت کی جانب سے منظور 897 افراد کی فہرست میں میرٹ کی خلاف ورزیاں کی گئیں،بے ضابطگیوں پر آواز اْٹھانے والوں کو شوکاز نوٹسز ملنا آمریت ہے۔اس موقع پر دیگر ڈاکٹرز نے کہا کہ ہسپتالوں میں جان خطرے میں ڈال کر کام ہم کرتے ہیں،رسک الاؤنس پر حق کسی اور کا کیسے ہوسکتا ہے،اگر انتظامیہ کی جانب سے فی الفور شوکاز نوٹسز واپس نہیں لیے جاتے تو نہ ختم ہونے والا احتجاج شروع ہوگا
ڈاکٹرزکااحتجاج