ریلوے سٹیشن ملتان: کارپارکنگ کے معاملہ پرجھگڑا‘فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل
ملتان (نما ئندہ خصو صی )ریلوے اسٹیشن ملتان پر ڈیوٹی پر مامور ریلوے پولیس اہلکاروں اور ریلوے میڈیکل آفیسر ملتان ڈاکٹر صدف بتول اور ان کے بیٹے محمد سلمان علی کے مابین کار پارکنگ کے مسئلہ پر ہونے والی تلخ کلامی، گالم گلوچ(بقیہ نمبر3صفحہ6پر)
اور ہاتھا پائی سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے،ڈی ایس ریلوے نے تین رکنی انکوائری کمیٹی قائم کر دی،اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز پاکستان ریلوے پولیس شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرمحمد عرفان جو کہ ریلوے میڈیکل آفیسر ملتان ڈاکٹر صدف بتول کے خاوند ہیں نے ایس پی ریلوے پولیس ملتان سے اس واقعہ میں ملوث ریلوے پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے جس پر فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث ریلوے پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے ریلوے پولیس لائن ملتان کلوز کر دیا گیا ہے جبکہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کے لئے ڈی ایس پی (بی) پاکستان ریلوے پولیس ملتان کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز پاکستان ریلوے پولیس شہزاد اکبر کاکہنا تھا کہ کسی بھی ریلوے پولیس اہلکار کو اس چیزکی ہر گز اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ عوام اور کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس سٹاف جو کہ ڈیوٹی کے لئے آ ئے ہوں کے ساتھ تلخ کلامی، گالم گلوچ یا پھر ہاتھا پائی جیسے واقعہ میں ملوث ہوں اور نا ہی غلط پارکنگ کسی پولیس اہلکار کو یہ جواز مہیا کرتی ہے کہ گالم گلوچ یا مار کٹائی کی جائے۔تاہم عوام کا بھی یہ فرض ہے کہ ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کے ساتھ اپنا رویہ بہتر رکھیں کیونکہ محکمہ پولیس کے جوان عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے دن رات ڈیوٹی میں مصروف رہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ریلوے پولیس کی جانب سے عوام دوست پولیسنگ کے کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے اور ڈیوٹی میں غفلت یالاپرواہی برتنے والے ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے۔ مزید انکوائری کے نتیجے میں قصور وار پائے جانے والے ملازمین و دیگر متعلقین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی ادھر ڈی ایس رپلوے ملتان ڈویڑن شعیب عادل کی جانب تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے کمیٹی میں ڈی ایم او ڈاکٹر اسماعیل،ڈی سی او حمید اللہ لاشاری اور ڈی پی او نبیلہ اسلم شامل ہیں۔
تشکیل