جو پہلے سے اپنی سوچ کااظہار کرچکے ہیں انہیں کارروائی کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے ،شوگرملز ایسوسی ایشن کے وکیل کے دلائل،سابق کرکٹر سلیم ملک کیس کاحوالہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے چینی انکوائری کمیشن کیخلاف درخواستوں پر دلائل دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے شوگر ملز مالکان کو مافیا تک کہا جارہا ہے،جو پہلے سے اپنی سوچ کااظہار کرچکے ہیں انہیں کارروائی کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یہ ساری مشق انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے ،اگرتعصب پر مبنی اس کارروائی پر ٹرائل ہو جائے تو ناانصافی ہو گی ،عزت نفس کاروبارمجروح ہونے کے بعد اپیل میں انصاف ملابھی تو کیا ملا۔سلمان اکرم راجہ نے کیس میں سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم ملک کیس کاحوالہ بھی دیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ میں چینی انکوائری کمیشن کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران جاری ہے،شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم ملک کیس کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سلیم ملک پر الزام آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کاتھا،سلیم ملک نے پاکستان میں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تھی ،سلیم ملک پر جوالزام تھا اس سے متعلق پاکستان میں کوئی قانون موجود نہیں تھا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ملک میں کوئی قانون موجود نہ ہونے کی صورت میں انکوائری کمیشن بنایاگیا،شوگرکے معاملے پر تمام متعلقہ قوانین موجود ہیں حکومتی انکوائری کمیشن کی ضرورت نہیں تھی ۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ حکومت کی جانب سے شوگر ملز مالکان کو مافیا تک کہا جارہا ہے،جو پہلے سے اپنی سوچ کااظہار کرچکے ہیں انہیں کارروائی کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے ،جو خودانکوائری کمیشن میں بیٹھ کر رپورٹ لکھ چکے وہ اب تحقیقات کریں گے ۔سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ یہ ساری مشق انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے ،اگرتعصب پر مبنی اس کارروائی پر ٹرائل ہو جائے تو ناانصافی ہو گی ،عزت نفس کاروبارمجروح ہونے کے بعد اپیل میں انصاف ملابھی تو کیا ملا۔