بھارت میں مسلم دشمنی عروج پر، انتہا پسند ہندوﺅں کا 2 مسلمانوں کے ساتھ ایسا سلوک کہ جان کر آپ کی پاکستان سے محبت مزید بڑھ جائے گی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ہندوانتہاءپسندی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ان ہندوانتہاءپسندوں کے شر سے مسلمان، سکھ، عیسائی حتیٰ کہ نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں ہیں لیکن گائے کے تقدس کے معاملے کو لے کر مسلمانوں کو بالخصوص نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز بھی بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں ہندوانتہاءپسندوں نے گائیں لیجانے والے دو مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد کرنے کے بعد انہیں پھندہ دے کر مارڈالاہے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق جھاڑ کھنڈ کے جنگلی علاقے بالوماتھ میں دو مسلمان افراد 8گائیوں کا ایک ریوڑ لے جا رہے تھے کہ ہندوانتہاءپسندوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ مسلمان یہ گائیں مارکیٹ میں فروخت کرنے کے لیے لیجا رہے تھے۔
مزید جانئے: ہم جنس پرستی جرم نہیں ہے لیکن یہ سماج کے لیے غیر اخلاقی ہے:سینئر رہنما آر ایس ایس
انتہاءپسندوں نے مسلمانوں پر تشدد کرنے کے بعد انہیں درخت کے ساتھ پھندہ دے کر قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق مقتولین میں 35سالہ محمد مظلوم اور 15سالہ آزاد خان عرف ابراہیم شامل ہیں۔ یہ دونوں مویشیوں کے بیوپاری اور باہم رشتہ دار تھے۔ جب پولیس نے ان کی لاشیں درختوں سے اتاریں تو ان کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے تھے اور ان کے منہ میں کپڑا ٹھونسا ہوا تھا۔ لیتہار کے ایس پی انوپ برتھارے کا کہنا ہے کہ ”طریقہ ¿ واردات سے لگتا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی نفرت کا شاخسانہ تھا۔“ مقامی ایم ایل اے پرکاش رام کا کہنا تھا کہ ”ان دو مسلمانوں کے قتل کے پیچھے ہندوانتہاءپسندوں کا ہاتھ ہے۔“ رپورٹ کے مطابق پولیس ملزمان کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔