بیٹے کی زندگی کو خطرہ ہے،چیف جسٹس نوٹس لیں،والدہ سعید بھرم
کراچی(اسٹاف رپورٹر)دبئی میں گرفتار ہونے والے مبینہ ملزم احمد سعید عرف سعید بھرم کی والدہ خورشید بیگم نے کہا ہے کہ سکیورٹی اداروں نے ان کی دو صاحبزادوں احمد سعید اور عارفین کو دبئی میں گرفتار کرلیا ہے ۔ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ سکیورٹی اداروں کو ہدایت کریں کہ ان دونوں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ احمد سعید چار سال سے دبئی میں مقیم ہیں ۔اس کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے تاہم وہ کافی عرصہ سے پارٹی میں غیر فعال تھا ۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں میڈیا کے ذریعہ اطلاعات ملی ہیں کہ ان کو دبئی میں گرفتار کرلیا گیا ہے ۔انہوں نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ احمد سعید کی اہلیہ کے مطابق دبئی میں شارجہ امیگریشن کے ایک اعلیٰ افسر نے احمد سعید کو فون کرکے کہا کہ وہ ان کے دفتر میں آئیں ان سے کچھ بات کرنی ہے ۔احمد سعید جب مذکورہ دفتر پہنچنے کے بعد واپس گھر نہیں آئے ۔جب وہ امیگریشن آفس گئیں تو علم ہوا کہ شارجہ پولیس نے ان کو گرفتار کرلیا ہے ۔اس کے بعد شارجہ پولیس نے ان کی کوئی ملاقات نہیں کرائی ۔17مارچ کو میڈیا کے ذریعہ اطلاعات ملیں کہ احمد سعید کو شارجہ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور میڈیا میں یہ ظاہر کیا گیا کہ وہ سیاسی تنظیم کے عسکری ونگ کا کمانڈر ہے اور اس پر مختلف کیسز ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 1998میں بھی یونین ٹیکساس کے چار ملازمین اور ایک پاکستانی ڈرائیور کے قتل کے الزام میں احمد سعید کو گرفتار کیا گیاتھا ۔2004میں احمد سعید بری ہوگیا ۔انہوں نے بتایا کہ احمد سعید دبئی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ قیام پذیر تھا اور کاروبار کررہا تھا ۔جبکہ اس کاروبار میں اس کی معاونت اس کا بھائی عارفین کررہا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ احمد سعید اور عارفین جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں اور الزامات لگائے جارہے ہیں وہ جھوٹے ہیں ۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیراعظم اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ وہ انصاف فراہم کریں اور میرے دونوں بیٹوں کو فوری طور پر پاکستان لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔