چین نے ایسی جگہ ’خفیہ سٹیشن‘بنا لیا کہ امریکہ اور مغرب کی نیندیں اڑ گئیں
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین جنوبی امریکہ کے ملک ارجنٹینا میں ایک پراسرار ”خلائی سٹیشن“ بنارہا تھا جس کے متعلق امریکہ سمیت دیگر ممالک کو سخت تشویش لاحق تھی۔ ارجنٹینا میں حکومت تبدیل ہونے پر اس خلائی سٹیشن کے ختم کیے جانے کا بھی امکان پیدا ہو گیا ہے اور میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر اسے رواں سال کے آخر تک ختم کیا جا سکتا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق چار سال قبل دونوں ممالک کے حکام نے ارجنٹینا کے علاقے پیٹاگونیا میں اس زیرزمین خلائی سٹیشن کی تعمیر کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے مطابق اس خلائی سٹیشن کو چاند کی تسخیر اور دیگر خلائی تحقیق کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔ لیکن اس حوالے سے دنیا کو شدید تحفظات لاحق تھے کہ چین اس سٹیشن کو فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے ارجنٹینا پر شدید بیرونی دباﺅ بھی تھا۔ اب ارجنٹینا کے نو منتخب صدر ماﺅریسو میکری(Maurico Macri)نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کی خفیہ شقیں بھی منظرعام پر لائیں گے۔
ماضی قریب میں چین کی طرف سے دنیا کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اس خلائی سٹیشن کو صرف خلائی تحقیق کے لیے ہی استعمال کیا جائے گا اور اسے چینی فوج آپریٹ نہیں کرے گی تاہم تحفظات اپنی جگہ برقرار رہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ارجنٹینا کی سابق صدر کرسٹینا فرننڈیز ڈی کرکنر(Cristina Fernandez de Kirchner) کے اقتدار کی مدت ختم ہونے اور ماﺅریسو کے برسراقتدار آنے کے بعد پینٹاگونیا کی مقامی حکومتوں کے باہمی تعلقات خاصے کشیدہ ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف ارجنٹینا اور چین کے تعلقات میں بھی کشیدگی آ چکی ہے۔ رواں ہفتے ارجنٹیا کی بحری فوج نے چینی ماہی گیروں کی ایک کشتی کو بھی ڈبو دیا تھا۔ ارجنٹینا کی طرف سے الزام لگایا گیا تھا کہ یہ چینی کشتی غیرقانونی طور پر عالمی پانیوں میں سفر کر رہی تھی۔ واضح رہے کہ ارجنٹینا میں ایک اور خلائی سٹیشن بھی موجود ہے جو یورپی خلائی ایجنسی نے تعمیر کیا تھا۔