اوباش سسر کی بہو سے زیادتی، پولیس نے ملزم کو مہمان بنالیا
شیخوپورہ (ویب ڈیسک) تھانہ صدر کے علاقہ بھدرومینارہ بھٹہ یاسن میں مبینہ طورپر سسر نے اپنی بہو کو اس کے گھر میں زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور فرار ہوگیا، پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار تو کرلیا مگرملزم کے ساتھ صلح کے لئے دباﺅ ڈالنا شروع کردیا، تفتیشی آفیسر نے 5 ہزار روپے رشوت لے کر ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے غریب بھٹہ مزدور خاندان سے مزید رقم طلب کرلی، انکار پر انہیں تھانہ سے نکال دیا جبکہ 12 روز گزرجانے کے باوجود ملزم کی گرفتاری نہ ڈالی گئی اور ملزم پارٹی کو کرسیوں جبکہ مدعی خاندان کو ان کے پاﺅں میں زمین پر بٹھا کر تفتیش کا سلسلہ شروع ہونے پر غریب بھٹہ مزدور خاندان سراپا احتجاج بن گیا۔
یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
روزنامہ خبریں کے مطابق زیادتی کی شکار بھٹہ مزدور لیاقت مسیح کی بیٹی (ث) نے بتایا کہ اس کے سسر ملزم امانت مسیح نے اسے پہلے بھی میرے خاوند شہزاد مسیح کی عدم موجودگی میں کئی بار جان سے مار دینے کی دھمکیاں دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا جب اس نے اپنے خاوند کو زیادتی کے متعلق بتایا تو اس نے الٹا اسے تشدد کا نشانہ بنایا جس پر وہ اپنے والدین کے پاس بھٹہ پر آگئی تو 7 مارچ کو اس کا سسر ملزم امانت مسیح اسے لینے اس کے گھر آیا تو میرے والدین بھٹہ پر کام کرنے چلے گئے تو اس کے سسر نے اسے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا تو میرے شور مچانے پر میرا والد لیاقت مسیح آگیا تو ملزم وہاں سے فرار ہوگیا۔
اطلاع ملنے پر پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا مگر 12 روز گزرجانے کے باوجود اس کی گرفتایر ڈالنے کی بجائے اسے تھانہ میں مہمان بنالیااور ملزم کا ڈی این اے کروانے کی بجائے تفتیشی آفیسر حامد رضا شاہ نے ان سے 5 ہزار روپے رشوت وصول کرنے کے باوجود مزید رقم کا مطالبہ کردیا اور ان کے انکار پر ان سے بدتمیزی کرکے تھانہ سے نکال دیا جبکہ دوران تفتیش ملزم فریق کو کرسیوں پر اورانہیں زمین پر بٹھایا جاتا، خاتون نے مزید کہا کہ اگر اسے انصاف نہ ملا تو وہ خود سوزی کرلےگی، بھٹہ مزدور خاندان نے اعلیٰ حکام سے صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔