حافظ نعیم الرحمن سے پی آئی اے کے متاثرہ ملازمین کے وفد کی ملاقات

حافظ نعیم الرحمن سے پی آئی اے کے متاثرہ ملازمین کے وفد کی ملاقات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن سے ادارہ نورحق میں پی آئی اے کے متاثرہ ملازمین کے وفد نے ملاقات کی اور مسائل سے آگاہ کیا ، اس موقع پر نائب امیر کراچی برجیس احمد ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، این ایل ایف پاکستان کے ایسوسی ایٹ سیکریٹری جنرل خالد خان، کراچی کے نائب صدر ظفر خان ، شاہد ایوب اور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکمران طبقہ ساہوکاری نظام سے متاثر و مرعوب لوگوں پر مشتمل ہے ،بنیادی طور پر یہ پی آئی اے کی CBAکی ذمہ داری تھی کہ وہ ملازمین کے مسائل حل کروانے کی سنجیدہ کوشش کرتی تاہم ایسا نہیں کیا گیا ۔وفد نے حافظ نعیم الرحمن کو بتایا کہ پی آئی اے کے مختلف شعبہ جات فلائٹ سروسز ، کیبن کریو اور کاک پٹ کریو سے تعلق رکھنے والے اسٹاف کو تعلیمی اسناد میں ردو بدل کا الزام لگاکر چیف جسٹس آف پاکستان کے ایک سوموٹو ایکشن کا سہارا لیتے ہوئے جبری طور پر ادارے سے برطرف کردیا گیا ،ادارے سے بر طرف کیے جانے والے ملازمین گزشتہ 25سے 30برس سے ملازمت کررہے تھے اگر تعلیمی اسناد کی جانچ پڑتال کروانا تھی تو ملازمت کی آزمائشی مدت کے دوران تصدیق کروانا چاہیے تھا تا ہم ایک طویل عرصہ گزرنے کے بعد اچانک بغیر کسی پیشگی اطلاع کے نوکریوں سے برخاست کردیا گیا ہے حالانکہ ادارے میں اس حوالے سے سزاؤں کا ایک طریقہ کار موجود ہے اور اسے ماضی میں استعمال بھی کیا جاتا رہا ،تاہم ادارے کی انتظامیہ نے کسی قسم کی مہلت اور ملازمت کے فوائد ادا کیے بغیر سو سے زائد افراد کو بے روزگار کردیا ہے ۔وفد نے کہاکہ کہ ملازمتوں سے یکسر برطرف کرنے کے بجائے ہمدردانہ اورانسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس مسئلہ کامکمل جائزہ لے کر ہمارے ساتھ معاملہ کیا جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اگر ملازمین کی دستاویزات میں کوئی کمی ہے تو اس وقت کے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کارروائی ہونا چاہیئے انہوں نے کہاکہ نوکریوں سے نکالے جانے والے ملازمین مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ایکشن کمیٹی تشکیل دیں اور قانونی طریقۂ کار اختیار کریں ،جماعت اسلامی مشکل کی اس گھڑی میں پی آئی اے کے متاثرہ ملازمین کے ساتھ ہے ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اس مسئلے پر صوبائی اسمبلی اور سینٹ میں بھی آواز بلند کرے گی۔