کراچی میں نئی سازش، اومنی گروپ کرپشن کیس کا ریکارڈ جل کر راکھ
کراچی (ویب ڈیسک) شارع فیصل پر واقع ایف ٹی سی بلڈنگ کی چھٹی منزل میں لگنے والی آگ کا مقدمہ دو روز بعد بھی درج نہ کیا جاسکا، آتشزدگی سے اومنی گروپ کرپشن کیس کا ریکارڈ بھی جل کر راکھ ہوگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔
روزنامہ خبریں کے مطابق دو روز قبل فنانس اینڈ ٹریڈ سینٹر (ایف ٹی سی) کے چھٹے فلور پر لگنے والی آگ معمہ بن گئی، سوالات اٹھ رہے ہیں کہ یہ آگ خود لگی یا لگائی گئی اور اس آگ نے کیا کچھ جلا ڈالا۔مذکورہ آگ ایف ٹی سی کی چھٹی منزل پر نیشنل بینک کے ریجنل آفس میں لگی، اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے دو روز بعد بھی ایف آئی آر درج نہیں کرائی گئی، ایسا لگتا ہے جیسے کسی ریکارڈ کو جلانے کی کوشش کی گئی، ایف ٹی سی کی ہرمنزل پرجدید فائرکنٹرول سسٹم نصب ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق فنانس ٹریڈ سینٹر کی ہر منزل پر پانی کی لائن بھی موجود ہے، عمارت کا تربیت یافتہ عملہ ہر وقت موجود رہتا ہے، ایف ٹی سی میں کسی بھی مقام سے دھواں بھی نکلے تو اس پر فوراً قابو پالیا جاتا ہے، ایف آئی آر سے قبل فائربریگیڈ کی رپورٹ کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں واقعے سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف ٹی سی نیشنل بینک ریجنل آفس ویسٹ میں 35برانچز کا ریکارڈ تھا، اومنی گروپ کے قرضوں کا تمام ریکارڈ بھی نیشنل بینک کے پاس ہے، اومنی گروپ کے نیشنل بینک سمیت دیگر قرضوں کی تحقیقات جاری ہیں، کیا اومنی گروپ کا ریکارڈ جلے ہوئے نیشنل بینک ایف ٹی سی ریجنل آفس میں بھی تھا؟
واضح رہے کہ میگا کرپشن کیس کی منتقلی پر گزشتہ روز کئی ہزار صفحات غائب ہونے کا انکشاف ہوا تھا، یاد رہے کہ دو روز قبل شاہراہ فیصل کراچی پر واقع ایف ٹی سی بلڈنگ میں لگی آگ پر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا تھا، فائر بریگیڈ کے عملے نے متاثرہ فلورسے متعدد افراد کو بحفاظت نکال لیا تھا۔