تحقیر آمیز رویے سے خصوصی افراد کی دل آزاری نہ کی جائے،محمد سعید
لاہور(کامرس ڈیسک) لاہور بزنسمین ایسوسی ایشن برائے بحالی معذوراں (لبارڈ) کے سیکریٹری جنرل محمد سعید خان نے تمام طبقات ہائے فکر پر زور دیا ہے کہ وہ خصوصی بچوں کے بارے میں الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر کریں، خصوصی افراد بھی معاشرے کا اتنا ہی اہم حصہ ہیں جتنا کہ ایک عام آدمی لہذا ان کے بارے میں غیرسنجیدہ گفتگو درست نہیں ہے۔ ایک بیان میں محمد سعید خان نے کہا کہ گذشتہ دنوں خصوصی بچوں کو والدین کے لیے عذاب قرار دیا گیا جس سے نہ صرف خصوصی افراد اور ان کے اہل خانہ بلکہ سارے عوام کی بری طرح سے دل آزاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کل آبادی کا دس فیصد کے لگ بھگ حصہ خصوصی افراد پر مشتمل ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں ان خصوصی افراد کومعاشرے کا اہم حصہ سمجھا اور تمام سہولیات مہیا کی جاتی ہیں جن کی بدولت وہ اپنے اپنے ممالک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، پاکستان میں ایک طرف تو خصوصی افراد کے لیے سہولیات کا فقدان ہے اور دوسری طرف انہیں عذاب قرار دیکر جلتی پر مزید تیل چھڑکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں عدلیہ نے قابل تحسین حکم دیا تھا کہ جسمانی کمی کے شکار افراد کو معذو رنہیں بلکہ خصوصی افراد لکھا جائے لیکن کچھ شخصیات کو ان لوگوں کی اہمیت کا ادراک نہیں اور وہ ان کے بارے میں تحقیر آمیز جملے کہہ کر ان کی توہین کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کی عزت و تکریم کرنا ہر ایک کا فرض اور انہیں تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے جو سے بھرپور طریقے سے نبھاہنی چاہیے۔