بلاول بھارتی ایجنڈا کے آلہ کار نہ بنیں،فیصلے پر نظر ثانی کریں:شاہ محمود قریشی
اسلام آباد(آئی این پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے بلاول بھٹو بھارت کے ایجنڈاکا آلہ کار نہ بنیں، اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں،او آئی سی اجلاس ریاست پاکستان کی کا نفر نس ہے کسی حکومت کی نہیں، پیپلزپارٹی کے بڑے اور سمجھدار لوگ بچے کوسمجھائیں، بچہ جذباتی ہوگیاہے، گھبراہٹ کاشکار دیکھائی دیتاہے۔ہفتہ کے روزپیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاو ل بھٹو کے او آئی سی کے حوالے سے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہااو آئی سی وزراء خارجہ کانفرنس کے دعوت نامے تحریک عدم اعتماد سے بہت پہلے جاچکے ہیں اتوار کو مصر کے وزیر خارجہ جبکہ پیر کو ایک بہت ہی اہم وزیر خارجہ پاکستان آرہے ہیں۔دوسری جانب بلاول بھٹو دھمکی دے رہے ہیں کہ وہ وزراء خارجہ کانفرنس نہیں ہونے دیں گے بطو ر وزیرخارجہ میرے علم میں ہے بھارت اس کانفرنس کوسپوتاژ کرنے کی کوشش کررہاہے لیکن مجھے امید ہے کہ بلاول ایک بڑے خاندان کے چشم وچرغ ہیں وہ بھارت کے ایجنڈاکا آلہ کار نہیں بنیں گے اورکانفرنس کوانڈر مائن نہیں ہونے دیں گے جو بھارت چاہ رہاہے۔ انہوں نے کہا مولانافضل الرحمن سے سیاسی اختلافات ہزاورں ہوں گے مگر وہ اپنی جگہ انہوں نے کانفرنس کی وجہ سے اپنے لانگ مارچ کو آگے بڑھایاجس پر ان کوشکریہ اداکرتاہوں۔ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک ضرور پیش کرے اس پرووٹنگ ہوگی اور کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی قانونی ضابطے پورے کئے جائیں گے جمہوری انداز میں ان کی خواہش پوری کریں گے لیکن ان کی بوکھلاہٹ کس چیز کی ہے ان کے پاس نمبرز پورے ہیں اور سندھ ہاؤس میں ممبران کو فائیوسٹار ہوٹل چیسی سہولیات بھی میسر ہیں تو ان کوکسی بھی قسم کی پریشانی اور گھبراہٹ کاشکار نہیں ہوناچاہیے،قومی اسمبلی کااجلاس بلاناسپیکر کااختیار ہے جس کافیصلہ نہ میں نے کرناہے اور نہ بلاول صاحب آپ نے کرناہے،سپیکر نے معروضی حالات کوسامنے رکھ کرفیصلہ کرناہے اور وہ جو فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہوگا۔قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے ترانے کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا فوادچوہدری اور ان کی وزارتِ کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کو اجاگر کرنے میں کردار ادا کیا۔ وزارت نے جو ترانہ ترتیب دیا اور جو ڈاکو منٹری بنائی ہے اس نے نہ صرف لوگوں کی پرانی یادوں کو تازہ کیا بلکہ اس پرانے جذبے کو بھی اجاگر کیا ہے۔یہ اجلاس ہمارے لیے اس حوالے سے بھی منفرد ہے کہ یہ یوم پاکستان کی پچھترویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے۔ ہمارے مہمان وزرائے خارجہ 23 مارچ کی پریڈ میں بھی شرکت کریں گے۔ او آئی سی کے وزرائے خارجہ نیشنل پریڈ کے دوران ہماری مختلف اکائیوں، ثقافت اور ہماری مسلح افواج کی پیشہ وارانہ قابلیت کو بھی ملاحظہ کریں گے۔
شاہ محمود
اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ او آئی سی کانفرنس پاکستان کی سلامتی کامعاملہ ہے، او آئی سی کے مہمان ریاست پاکستان اور اس کی عظیم فوج کے مہمان ہیں اور اس کی ضمانتی بھی پاک فوج ہے، بلاول بھٹو کے ساتھ ایسا ہوگا کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی اوریہ عدم اعتماد سمیت سب کچھ بھول جائیں گے،ان کوچیلنج کرتاہوں کہ اگر یہ اصلی ہیں اور ہمت ہے تو او آئی سی کانفرنس روک کردکھائیں، حکومت بڑے پیار اور دلاسے سے ان کو اسمبلی سے واپس بھیجے گی، یہ ابھی بچے ہیں ان کی باتیں منہ اورمسور کی دال کی مثالیں ہیں۔ہفتہ کے روزبلاول بھٹو کے او آئی سی کے حوالے سے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاکہ حکومت بڑے پیار اور دلاسے سے ان کو اسمبلی سے واپس بھیجے گی، یہ ابھی بچے ہیں ان کی باتیں منہ اورمسور کی دال کی مثالیں ہیں، ان کے اتنی اوقات ہے کہ یہ اوآئی سی کانفرنس کوروکیں اگر انہوں نے ایسا کچھ کیاتو ان کے ساتھ وہ ہوگاجو یہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہارنے لگے ہیں پہلے ہی آٹھ نو بندوں کومیڈیا میں لاکر اور پھر دوسری بڑی حماقت کی ہے جس سے ابھی میں شیئرکرنانہیں چاہتاہوں او آئی سی کانفرنس پاکستان کی سلامتی کامعاملہ ہے آصف علی زرداری کے لوٹے ہوئے مال کے مہمان نہیں آرہے ہیں۔ شیخ رشید نے کہاکہ او آئی سی کے مہمان ریاست پاکستان اور اس کی عظیم فوج کے مہمان ہیں اور اس کی ضمانتی بھی پاک فوج ہے۔انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کے ساتھ ایسا ہوگا کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گئیں اوریہ عدم اعتماد سمیت سب کچھ بھول جائیں گے۔ان کے ساتھ وہ ہوگا کہ یہ اپنی نسلوں کو نصیحت کرکے جائیں گے۔
شیخ رشید