صوابی،طوفانی بارش اور ژالہ باری سے کھڑی فصلوں کو نقصان

  صوابی،طوفانی بارش اور ژالہ باری سے کھڑی فصلوں کو نقصان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     صوابی (بیورورپورٹ)ضلع صوابی کے مختلف علاقوں خصوصاً تحصیل رزڑ میں آندھی طوفانی بارش اور شدید ژالہ باری سے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا گذشتہ شام ضلع بھر میں آندھی، بارش اور ساتھ ہی ژالہ باری کا سلسلہ شروع ہوا اس دوران صوابی، سلیم خان پلوڈنڈ، یار حسین ڈاگئی، سرد چینہ، دوبیان، یعقوبی، مانیری سمیت مختلف علاقوں میں بارش کے ساتھ بھاری وزنی اولے پڑے۔ جس سے گندم کے علاوہ ٹماٹر، لہسن، ٹنڈا، لوبیا، کھیرا، پھلوں، چارہ جات، تمباکو، شفتل، جندر اور سر سوں کو بھی نقصان پہنچا۔موضع مانیری میں طوفانی بارش کے باعث دیوار گرنے سے 80سالہ بزرگ انذر گل شدید زخمی ہو گیا۔ کسانوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں ہونے والی ژالہ باری کے باعث متعدد فصلوں اور سبزیوں کو بری طرح نقصان پہنچایا۔طوفان سے سائن بورڈز، بڑے بڑے بل بورڈز اور سولر پینلز اور درخت بھی اکھڑ گئے اور مختلف علاقوں کو 12 گھنٹے سے زائد بجلی کی فراہمی معطل رہی۔جب پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے دفاتر کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ضلع کے دور افتادہ علاقے طویل عرصے سے بجلی سے محروم ہیں اور پیسکو کا عملہ سارا دن بجلی کی فراہمی کی بحالی میں مصروف ہے۔ژالہ باری تمباکو، گنے، گندم اور سرسوں کی فصل کو بری طرح نقصان پہنچی ہے۔ کسانوں نے بتایا کہ مختلف قسم کی سبزیوں کو بھی اولے پڑنے سے نقصان پہنچا۔متاثرہ زمینداروں نے کہاکہ ہماری سبزیوں کو اولوں سے 40 فیصد نقصان پہنچا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ اس نے اپنی زندگی میں اتنے بڑے اولے گرتے نہیں دیکھے۔کاشتکاروں کے رہنماؤں عارف علی خان اور لیاقت یوسفزئی نے خیبر پختونخوا کے متاثرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے اور حکومت سے متاثرہ کاشتکاروں کو ریلیف دینے کا مطالبہ کیا۔ سب سے زیادہ متاثرہ کاشتکاری کی زمینوں کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا جائے۔کسان بورڈ کے ضلعی صدر خالد خان نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ضلع کے غریب کسانوں کو مالی امداد فراہم کرے۔