خودکشی کرنیوالی خاتون پولیس افسر کے والد کا موقف بھی آگیا

رحیم یار خان (ویب ڈیسک) موت کی آغوش میں سونے والی خاتون سب انسپکٹر میری روز کے والد کا موقف بھی آگیا۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ اس کے شوہر کے گھر والوں سے پوچھا تو انہوں نے یہ ہی بتایا کہ میری نے ہم سے ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے اندازہ ہوتا کہ وہ کچھ مشکلات سے گزر رہی ہے، میں بھی وقتاً فوقتاً اس سے خیریت دریافت کرتا رہا جس پر وہ مسکرا کر یہ ہی کہتی تھی کہ سب ٹھیک ہے، اس نے مجھے کہا تھا کہ میں ایک ہفتے کی چھٹی پر جاؤں گی، اس کے بعد 6 ماہ کی چھٹی لوں گی جب تک میرا ٹرانسفر رحیم یار خان سے لاہور ہوجائے گا اور ہم سب وہاں شفٹ ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس روز وہ صبح معمول کے مطابق گئی، اس کے کچھ کیسز کی عدالت میں پیشیاں تھیں جنہیں بھگتا کر وہ سیدھا گھر آگئی، میں نے کہا کہ بیٹا آج آپ جلدی آگئیں جس پر اس نے کہا کہ ہاں آج طبیعت تھوڑی تھکی تھکی سی ہے، میں سونا چاہتی ہوں۔ اس کے بعد وہ اوپر اپنے کمرے میں اکیلی چلی گئی ہے، آدھے گھنٹے بعد شور کی آواز آئی اور میری نیچے آئی اور گِر پڑی، اس نے اپنی بچیوں کو گود میں لیا اور ہم سے معافیاں مانگنے لگی کہ امی اور ابو مجھے معاف کردیں۔ اس کے بعد ریسکیو کا عملہ آگیا اور اسے ایمبولینس میں ڈال کر ہسپتال لے گیا۔