اقبال نے دیا خودی کا جو پتہ۔۔۔ اس کو گنوا دیا خود کو تباہ کیا
اقبال نے دیا
خودی کا جو پتہ
اس کو گنوا دیا
خود کو تباہ کیا
اس میں تھی زندگی
یعنی کہ بندگی
اب کیا بچا؟ بتا
یہ زندگی ہے کیا؟
شعور حیات کر
بے موت نہ تو مر
جام خودی کو پی
خودی پہ مر کے جی
لا، بھر کے جام لا
خالی سبو ہوا
مئے خودی جو ہے
اک لازوال شے
یہ ساتوں آسماں
اور یہ جہاں
سب تیرے واسطے
خودی پہ وار دے
ان کو غلام کر
جلوؤں کو عام کر
کلام :سائرہ حمید تشنہ (لاہور)